جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی حاملہ، اسقاط حمل پر مجبور کیے جانے پر موت کے منہ میں جاپہنچی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور حاملہ ہو جانے پر اسقاط حمل پر مجبور کرکے موت کے گھاٹ اتارنے والے 4ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے شہر وارانسی میں پیش آیا ہے۔ جہاں ایک 28سالہ ٹیکسی ڈرائیور، اس کے ایک دوست اور ایک پرائیویٹ ہسپتال کے ڈاکٹر اور عملے کے ایک رکن کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق 22سالہ لڑکی تعلیم کے سلسلے میں اپنے انکل کے گھر میں مقیم تھی جہاں ٹیکسی ڈرائیور نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، جس سے وہ حاملہ ہو گئی۔ جب حمل 5ماہ کا ہو گیا تو ملزم اپنے دوست کی مدد سے لڑکی کو ایک پرائیویٹ ہسپتال لے گیااور زبردستی اس کا اسقاط حمل کرا دیا تاہم اس عمل میں پیچیدگی آنے سے لڑکی کی موت واقع ہو گئی۔
ملزم نے پولیس کو بتایا ہے کہ اس نے لڑکی کے ساتھ زیادتی نہیں کی بلکہ وہ اور لڑکی باہم تعلق میں تھے۔ تاہم لڑکی کے انکل نے درج کرائی کی گئی ایف آئی آر میں اسے جنسی زیادتی کا مرتکب قرار دیا ہے۔ پولیس کے مطابق لڑکی کی موت ہو جانے کے بعد ملزم اس کی لاش چھپانے کی کوشش کر رہا تھا تاہم پکڑا گیا۔