بڑی شاہراہیں مکمل ،مارکیٹیں جزوی بند
لاہور (رپورٹنگ ٹیم، کرائم سیل) تحریک انصاف کی اپیل پر گزشتہ روز لاہور کی بڑی مارکیٹیں دھرنوں کے باعث اور سڑکیں جزوی طور پر بند رہیں، سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے کھلے رہے جبکہ نجی دفاتر اور سکول بند رکھے گئے، کارکنوں نے صبح صبح ہی سڑکوں پر دھرنے شروع کردئیے جس سے آمدو رفت کا نظام درہم برہم ہوگیا اور بہت سے لوگ اپنے کاروبار پر نہ پہنچ سکے۔ تفصیل کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اپنے دعوے کے مطابق لاہور میں مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاﺅن کروانے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔شہر کے تین بڑے داخلی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر کے نظام مفلوج کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی تاہم لوگوں کی سرگرمیاں بڑے پیمانے پر معطل نہ ہو سکیں۔پی ٹی آئی نے لاہور میں پلان سی کے تحت 18 کی بجائے 26 مقامات پر دھرنے دیئے اور احتجاج کیا جس سے ان علاقوں میں صبح سے شام تک احتجاج جاری رہا جس کے باعث ان علاقوں میں زندگی معطل رہی جبکہ اندرون شہر اور گرد و نواح میں بعض مقامات پر مارکیٹیں بند اور بعض پر کھلی رہیں۔ لبرٹی، چونگی امر سدھو، شاہدرہ کے علاقے، ڈیفنس چوک، مغل پورہ، راوی روڈ ، سگیاں پل اور مال روڈسمیت متعدد مقامات پر پی ٹی آئی کے زبر دست مظاہروں اور دھرنوں کے باعث نظام درہم برہم ہو گیا جبکہ دیگر علاقوں میں پر امن طریقے سے روزمرّہ معاملات چلائے جاتے رہے ، ان علاقوں میں تعلیمی ادارے، ہسپتال، سرکاری و نجی دفاتر کھلے رہے۔ پی ٹی آئی نے لاہور کو بند کرنے کا آغاز صبح سویرے ہی کر دیا، سینکڑوں نوجوانوں کی ٹولیاں اپنے رہنماﺅں کی قیادت میں طے شدہ علاقوں میں پہنچ گئیں جہاں انہوں نے ٹائر جلا ئے اور زبردستی راہ گیروں، موٹر سائیکل سواروں اور گاڑیوں کو روکا جس سے بعض مقامات پر پی ٹی آئی اور لوگوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور مارکٹائی کے واقعات رونما ہوئے ۔ بعض علاقوں میں زبردستی دکانیں بند کروانے کے باعث دوکانداروں اور احتجاجیوں میں مارکٹائی کے واقعات بھی رونما ہوئے، شاہدرہ ، ٹھوکر، چونگی امر سدھو، جوڑے پل، مغل پورہ، شالیمار چوک کو مکمل بند کیا گیا جس سے پبلک ٹرانسپورٹ کو اندر اور باہر جانے کی بھی اجاز ت نہ دی گئی ،ان علاقوں میں ٹریفک کی لمبی لائنیں لگی رہیں اور مسافر حکومت اور پی ٹی آئی کی قیادت کو کوستے رہے۔جبکہ لاہور کے بیشتر علاقوں میں پی ٹی آئی کے نوجوانوں نے ٹائر جلا کر مسل لیگ ن کی قیادت کے پتلے اور انکے انتخابی نشان شیر کے پوسٹروںکو بھی نذر آتش کیا۔ دن بھر ان علاقوں میں فضا گو نواز گو، بن کے رہے گا نیا پاکستان، تبدیلی آ گئی، قدم بڑھاﺅ عمران خان ہم تمہارے ساتھ ہیں ،جیسے نعروں سے گونجتی رہی ،دیگر مقامات کی طرح تحریک انصاف کے کارکنوں نے شالیمار چوک، جی ٹی روڈ،تیزاب احاطہ چوک، کوآپ سٹور چوک، مغل پورہ چوک اور جوڑے پل چوک کوبلاک کر کے احتجاجی دھرنے دئیے، اس موقع پر کارکنوں نے شالامار چوک، مغل پورہ چوک اور جوڑے پل کو صبح سویرے ہی بلاک کر دیا جس کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا۔جوڑے پل کے بلاک ہونے پر برکی اور ہربنس پورہ پل کی جانب سے آنے والی ٹریفک کینٹ کے علاقہ میں داخل نہ ہو سکی، جبکہ شالامار چوک اور مغل پورہ چوک کے بلاک ہونے کے باعث جلو موڑ، باٹاپور اور کینال روڈ پر آنےوالی ٹریفک بند رہی ۔ اس موقع پر کارکنوں نے ٹائرجلا کر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا، جبکہ کارکنوں کی ٹولیاں احتجاج میں شرکت کے لئے آتی رہیں۔ جوڑے پل پر حامد سرور، ملک مقصود موڑا اور ذوالفقار علی منج جبکہ مغل پورہ چوک میں جمشید اقبال چیمہ اور میاں افتخار احمد کی قیادت میں احتجاجی دھرنے دئیے گئے ۔ اس موقع پر دن بھر ٹائرجلا کر ”گو نواز گو“ کے نعرے لگائے جاتے رہے۔ مغل پورہ چوک میں ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر حیدر اشرف کے آنے پر کارکنوں نے ڈی آئی جی کے قافلے کو روک لیا اور ” گو نواز گو“ کے نعرے لگائے۔ اس موقعپر کارکنوں نے زبردست احتجاج کیا۔ دوسری جانب شالا مار چوک، جوڑے پل اور مغل پورہ چوک بلاک ہونے پر ایمبولینس کی گاڑیاں بھی پھنسی رہی ہیں، احتجاج کے دوران شہریوں کو شدید دشواری سے دوچار ہونا پڑا۔تاہم اس موقع پر شالامار چوک، جوڑے پل اور مغل پورہ چوک کے بلاک ہونے کے باعث شالامار لنک روڈ، باغبانپورہ بازار اور الفیصل ٹاﺅن بازار کی اکثر دکانیں بند رہی ہیں۔ دوسری جانب شہریوں کی اکثریتی تعداد گھروں سے نہیں نکلی ۔ کارکنوں نے دن بھر احتجاج کے دوران بھنگڑے ڈالے، جبکہ ٹائروں کو جلا کر زبردست احتجاج کرتے رہے۔شاہدرہ ، ٹھوکر، ڈیفنس چوک، لالک چوک، ٹاﺅن شپ ،اکبر چوک میں لوگوں نے سڑک بلاک کرکے احتجاجی مظاہرے کئے جس کے باعث ٹریفک جام رہی ،مقامی مارکیٹوں میں زیادہ تر تاجروں نے اپنی دکانیںبند رکھیں جبکہ کچھ دکانیں کھلی رہیں ،اسی طرح فیروز پور روڈچونگی امرسدھو چوک میں پی ٹی آئی کے مقامی راہنماﺅں اورکارکنان نے ٹریکٹر ٹرالی اور گاڑیاں کھڑی کرکے سڑک بند کردیا اور احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلا کر لوگوں کی آمدورفت بھی بند کردی جس کے باعث لوگوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑاتاہم جزوی طور پر ہڑتال بھی دیکھنے میں آئی،مظاہرین کے احتجاج کے دوران ان جگہوں پر کوئی پرتشدد واقعہ نہیں ہوا جبکہ کچھ جگہوں پر راستہ نہ ملنے پر عوام اور مظاہرین کے دوران تلخ کلامی ہوتی رہی لیکن کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔شاہدرہ چوک صبح سے شام تک پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں نے دھرنا دے کر بند کئے رکھا اس دوران جی ٹی روڈ، جڑانوالا، شیخوپورہ سے آنیوالی ٹریفک کو لاہور میںداخلے کی اجازت نہ دی گئی جبکہ لاری اڈے کے باہر بھی نوجوانوں نے دھرنا دیکر کسی گاڑی کو باہر نہ جانے دیا۔