وہ غیر مسلم خاتون جسے امریکی عدالت نے اسلام کے بارے میں سیکھنے کا حکم دے دیا کیونکہ۔۔۔
بوسٹن (نیوز ڈیسک) امریکا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب کا بازار انتہائی گرم ہے لیکن ایسے میں ریاست ماساچوسٹس کے ایک جج نے ایک عیسائی خاتون کو حکم جاری کردیا ہے کہ وہ اسلام کی تعلیم حاصل کرے، جس کے بعد امریکا میں ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔
نیوز سائٹ سی بی ایس بوسٹن کے مطابق عدالت کی طرف سے یہ حکم 73 سالہ خاتون پادری ڈیزی اوبی کو دیا گیا ہے جو کہ بوسٹن کے شمال میں واقع ادونائے بائبل سنٹر میں مذہبی رہنمائی کے فرائض سرانجام دیتی ہے۔ ڈیزی اوبی کے خلاف ایک مسلمان خاتون جہان سلیمان نے شکایت کی تھی کہ ڈیزی نے اسے سیڑھیوں سے دھکا دے کر گرادیا تھا۔ خاتون جہان سلیمان ڈیزی کے گھر میں بطور کرایہ دار مقیم تھیں اور متعدد شکایات اور مسائل کی وجہ سے دونوں کے درمیان پہلے بھی تکرار ہوچکی تھی۔ جہان سلیمان کے مطابق ایک ایسے ہی موقع پر جب وہ شکایت لے کر ڈیزی اوبی کے پاس گئیں تو اس نے سیڑھیوں سے دھکا دے کر انہیں گرادیا جس کے نتیجے میں ان کے چہرے اور کندھے پر شدید چوٹیں آئیں۔
مزید جانئے: ’ایک واقعہ جس نے زندگی بدل دی‘ معروف گلوکارہ نے دردناک ماضی سے پردہ اٹھادیا
عدالت نے ڈیزی کو مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی، البتہ ساتھ ہی یہ حکم دیا کہ اگر اس کا طرز عمل بہتر پایا گیا تو ڈیڑھ سال کی سزا معطل ہوسکتی ہے۔ جج کا کہنا تھا ”میں چاہتا ہوں کہ تم مسلمانوں کے عقیدے کے بارے میں سیکھو۔ میں چاہتا ہوں کہ تم باقاعدہ طور پر کسی کورس میں اپنا نام درج کرواﺅ اور اسلام کے بارے میں تعارفی معلومات حاصل کرو۔“
ڈیزی نے اسلام کا علم حاصل کرنے کو اپنے آئینی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ماساچوسٹس کی اعلیٰ ترین عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔ اس معاملے پر ماہرین قانون کے درمیان بھی شدید اختلاف پایا جارہا ہے۔ عدالت دونوں اطراف کے دلائل سننے کے لئے 8جنوری کو دوبارہ سماعت کا آغاز کرے گی۔