بھارت مشکل ہمسائے کے ساتھ رہ رہا ہے ، پاکستان مذاکرات امن کوششوں کا حصہ ہیں ، مودی
کوچی/ نئی دہلی( اے این این ) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت ایک مشکل ہمسائے کے ساتھ ر ہ رہا ہے ، پاکستان کے ساتھ بات چیت خطے میں امن و استحکام کی کوششوں اور اس سلسلے میں ہمسایوں کے ساتھ اقدامات کے سلسلے کی ایک کڑی ہے، مغربی ایشیاء میں عدم استحکام کے سائے لمبے ہورہے ہیں، امن کوششیں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ ہمارے بچوں کا مستقبل خطرے میں ہے، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،دہشت گردی کے خلا ف ہمسایہ ملک کے خلوص کو مسلسل جانچتے رہیں گے، خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے ذریعے تاریخ کا دھارا بدلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کوچی میں بھارتی بحریہ کے جہاز میں سالانہ کمبائنڈ کمانڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہاکہ ہم پاکستان کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں جو دہشت گردی کے خاتمے ، پرامن تعلقات کے قیام ، خطے میں تعاون ، امن اور خوشحالی کے فروغ کے ذریعے تاریخ بدلنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس راہ میں بہت سے چیلنجز ہیں تاہم امن کوششیں اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ ہمارے بچوں کے مستقبل کوخطرہ لاحق ہے ۔ چنانچہ ہم آگے بڑھنے کے راستے کے تعین کیلئے ہمسایوں کے ارادے جانچیں گے اسی لئے ہم نے سیکورٹی ماہرین کو ایک دوسرے کے قریب لانے کیلئے قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح کی نئی بات چیت کا آغاز کیا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ بھارت اپنی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے ہمسائے کے وعدوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم دہشت گردی اور جنگ بندی کی خلاف ورزیوں ، ایٹمی ہتھیاروں کی پیشرفت اور خطرات ، سرحدی جارحیت اور مسلسل فوجی توسیع دیکھ رہے ہیں، مغربی ایشیاء میں عدم استحکام کے سائے لمبے ہورہے ہیں ۔ تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں بھارت کے تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے وزیراعظم مودی کو گزشتہ سال کی کارکردگی اور آنے والے چیلنجز کے بارے میں بریفنگ دی۔ کانفرنس میں وزیر دفاع منوہر پاریکر، سیکرٹری دفاع جی موہن کمار اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس میں شرکت کیلئے بھارتی بری فوج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ ، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر کے دھون اور فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل اروپ رہا ایک روز پہلے ہی کوچی پہنچ گئے تھے۔ بحری جہاز آئی این ایس وکراما دیتیہ کی طرف روانگی سے قبل بھارتی وزیراعظم نے سدرن نیول کمان کوچی میں تینوں مسلح افواج کے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔