آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کی یاد میں واک کا اہتمام
پشاور( پاکستان نیوز)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کی قربانیاں کسی صورت رائیگاں نہیں جائیں گی اور ان کے خون سے رقم تاریخ کا یہ منفرد واقعہ پاکستان کے طول و عرض میں امن کا پیغام بن کر ابھرے گا تاہم ہمیں بحیثیت قوم اپنے اندر اتحادکی فضا کو قائم کرکے دشمن کو یہ پیغام دینا ہے کہ وہ اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہو گا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کی یاد میں منعقدہ واک کی قیادت کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام اسلامی نظامت تعلیم ضلع پشاور اور پرائیوٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کے باہمی اشتراک سے کیا گیا۔یاد رہے کہ واک میں پشاور کے مختلف سکولوں کے طلباء ،اساتذہ کرام اور زندگی کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت پرائیوٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کے نائب صدراورنائب امیر ضلع پشاور فضل اﷲ داؤدزئی اور اسلامی نظامت تعلیم کے ڈائریکٹر امان اﷲ خان نے بھی شرکت کی جو پشاو ر پریس کلب کے سامنے سے شروع ہو کر کچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد اختتام پذیر ہوگئی۔مظفر سید نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام امن کا دین ہے تاہم مسلمانوں کے خلاف آئے روز کی سازشیں ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کر سکتی لہذ ا دہشت گردی کسی بھی صورت میں ہو ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے آرمی پبلک سکول کے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خون سے روشن چراغ ہماری آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہیں اور ان کی یہ عظیم قربانی ملک میں حقیقی تبدیلی کا باعث بنے گی۔صوبائی وزیر نے شہداء کے والدین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے طلباء کو یقین دلایا کہ وہ خود کو اکیلا تصور نہ کریں بلکہ مرکزی و صوبائی حکومتیں اور عسکری قیادت انکے ساتھ ہے۔انہوں نے طلباء کو ہدایت کی کہ وہ مستقل مزاجی کے ساتھ اپنی تعلیم کو مکمل کریں کیونکہ پاکستان کا مستقبل انکے ہاتھوں میں ہے اور قوم کی نظریں ان پر لگی ہوئی ہیں۔قبل ازیں پرائیوٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کے نائب صدر فضل اﷲ داؤدزئی،اسلامی نظامت تعلیم کے ڈائریکٹر امان اﷲ خان اور مولانا حنیف اﷲ نے واک شرکاء سے اپنے خطاب میں آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کو نہایت پرزور الفاظ میں خراج عقیدیت پیش کیا اور ان کے والدین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے 16دسمبر کو شہداء آرمی پبلک سکول پشاور کی یاد میں عالمی امن کے دن کے طور پر منانے کا مطالبہ کیا۔