صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمن کا محکمہ اطلاعات کو فعال بنانے کا عزم
یہ بات خوش آئند ہے کہ صوبہ پنجاب اپنی کارکردگی، اچھی طرز حکمرانی اور انتظامی بہتری کے مختلف اقدامات کی بناء پر پورے ملک میں روشن مثال بن کر ابھرا ہے۔ اس تمام تر کامیابی کا کریڈٹ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کو جاتا ہے۔ جمہوریت کے ثمرات سے عام آدمی کی زندگی میں بہتری آئی ہے اس ضمن میں یہ بات انتہائی مستحسن ہے کہ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے اپنی کابینہ میں نیا خون شامل کیا ہے۔ نئے وزراء انتہائی تجربہ کار اور سیاسی طور پر بالغ نظر ہیں ، کابینہ کی توسیع کے حوالے سے صحافی برادری نے اس بات پر خاص طور پر اپنی خوشی کا اظہار کیا ہے کہ وزارت اطلاعات کا قلم دان لاہور کے ا یک انتہائی تجربہ کار اور محنتی کارکن میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن کو سونپا گیا ہے۔قبل ازیں مجتبیٰ شجاع الرحمن صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے طورپر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں اور اپنے سیاسی کیریئرمیں انہوں نے مختلف وزارتوں پر فائز ہو کر اپنی صلاحیتوں اور قائدانہ ویژن کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے۔ پنجا ب کی صحافتی برادری نے انہیں ہمیشہ ا یک سلجھا ہوا انسان پایا ہے جس میں کسی قسم کا کوئی غرور نہیں اور وہ لوگوں کے مسائل کے حل کو اپنی سیاست کی معراج سمجھتے ہیں۔
گزشتہ دنوں وزیر اطلاعات پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے محکمہ اطلاعات کے ہیڈ آفس میں منعقدہ ایک خصوصی بریفننگ میں محکمانہ کارکردگی کا جائزہ لیا ۔ اس موقع پرصوبائی حکومت کے میڈیا منیجر کے طور پر خدمات سرانجام دینے والے محکمہ اطلاعات کے کردار کو نمایاں کرنے اور اس محکمے کی کارکردگی میں بہتر ی لانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اطلاعات کی روز افزوں بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر محکمہ انفارمیشن اینڈ کلچر کے کردار کو مزید مربوط او ربہتر بنایا جائے گا تاکہ حکومتی پالیسیوں اور کارکردگی کی بھر پور انداز سے کوریج ہو او رلوگ بھی حکومتی پرفارمنس سے بہتر طور پرآگاہ رہیں۔انہوں نے کہاکہ محکمہ اطلاعات حکومت اور عوام کے درمیان ایک مضبوط پل ہے، جو حکومتی کارکردگی کی موثر ترویج کے ساتھ ساتھ عوامی جذبات واحساسات سے حکومت کو آگاہ بھی رکھتاہے اوران عوامی مسائل کو حکومت تک پہنچاتا ہے جو میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ گورننس ،حکومتی ادارو ں کی کارکردگی اور رائے عامہ کو بھی متعلقہ حکام تک پہنچا کر اصلاح احوال کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔اگرچہ عوامی سطح پر محکمہ اطلاعات کی کارکردگی اورسکوپ سے لوگ پوری طرح واقف نہیں لیکن اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ جس طرح پاکستان میں میڈیا ہاوسز نے ترقی کی ہے ، صحافت نے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ بتدریج ترقی کی منازل طے کی ہیں اوراطلاعات کی فراہمی کے لئے ابلاغ عامہ نے جو جدید شکل اختیار کی ہے،اس ادارے کا مجموعی مثبت قومی کردار ابھر کر سامنے آیا ہے۔
ملک میں بحالی جمہوریت کی جدو جہد ، انسانی حقوق کاتحفظ ، سماجی انصاف ، ظلم واستبداد اور ناانصافی کے خاتمے ،حق کی آواز بلند کرنے، بدعنوانی سمیت سماجی برائیوں کے خلاف جہاد کے طور پر اہل صحافت جو ذمہ دارانہ کردار ادا کررہے ہیں، اس میں ان کی آواز کو متعلقہ اداروں تک پہنچا کر محکمہ اطلاعات بھی اپنے حصے کا کر دار بخوبی سر انجام دے رہا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ اطلاعات اور صحافت کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے اورجس طرح پرنٹ میڈیا کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک میڈیا نے اطلاعا ت کی فوری ترسیل کے لئے اپنی افادیت اور اہمیت کا لوہا منوایا ہے اسی طرح انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نے بھی عصر حاضر کے تقاضوں سے خود کو ہم اہنگ کرنے اور ذرائع ابلاغ سے بھر پور استفادہ کرکے حکومتی پروگراموں اور پالیسیوں کو میڈیا کے توسط سے عوام تک پہنچانے کے لئے بہتری کا سفر شروع کر رکھا ہے ۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے اس عزم کا اظہار کیا کہ محکمہ اطلاعات کے ضلعی دفاتر کی کارکردگی کو بھی مزید بہتر بنایا جائے گا اور ضروری سہولیات مہیا کی جائیں گی تا کہ ضلعی افسران اطلاعات زیادہ بہتر انداز سے حکومتی پبلسٹی کا فریضہ سرانجام دے سکیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ محکمہ اطلاعات کے افسران سوشل میڈیا کا بھر پور استعمال کریں تاکہ حکومتی کارکردگی، پالیسیوں اور ویژن سے لوگوں کو مسلسل باخبر رکھا جا سکے۔
صوبائی وزیر اطلاعات وثقافت میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن کا یہ بھی کہنا تھاکہ الیکٹرانک میڈیا کی اہمیت میں حالیہ برسوں میں بے پناہ اضافہ ہواہے اس حوالے سے الیکٹرانک میڈیا پر حکومتی کارکردگی سے ناظرین کو مسلسل باخبر رکھنا ناگزیر ہے اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب محکمہ اطلاعات کے ضلعی ، ڈویژنل اور صوبائی سطح پر خدما ت سر انجام دینے والے افسران اور عملے کے اراکین اس مقصد کے لئے پیشہ وارانہ مہارت پر مکمل عبوررکھتے ہوں اور انہیں وہ مطلوبہ سہولیات اور وسائل دستیاب ہوں جن کی مدد سے وہ حکومتی اقدامات کو بلا تاخیر ٹکرز ، خبر ،نیوزرپورٹ، دستاویزی رپورٹ ، انٹرویو ،ٹاک شو اور اسی نوعیت کے دیگر پروگراموں کے ذریعے سکرین پر لا سکیں اور اگر حکومتی اقدامات کے بارے میں کوئی وضاحت درکار ہے یا کسی محکمے کے بارے میں محض قیاس آرائی پر مبنی کوئی مواد شائع یا آن ایئر ہو رہا ہے اور حقائق اس کے برعکس ہیں تو یہ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ ہی ہے جو اس غلط تاثر کو میڈیا کی مدد سے زائل کرتا ہے اور غلط فہمی دور کرکے حقائق منظر عام پر لاتا ہے ۔ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے عوام تک حکومتی کارکردگی موثر اندا ز میں پہنچتی ہے اور یہ محکمہ اس اعتبار سے خصوصی اہمیت کا حامل ہے کہ یہ لوگوں کو ان حکومتی اداروں کی خدمات سے آگاہ کرتا ہے جو وہ معمول کے مطابق سر انجام دے رہے ہوتے ہیں لیکن عوامی سطح پر اس کی مناسب پذیرائی نہیں ہوتی بلکہ اس کے برعکس کسی قسم کی لرزش یا کوتاہی پر منفی پراپیگنڈہ زیادہ ہوتا ہے۔اگر دیکھا جائے تو حکومت کی طرف سے خدمات کی فراہمی اور ترقیاتی سکیموں کی صورت میں کھربوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں اور یہ عمل تسلسل کے ساتھ جاری رہتا ہے لیکن شہریوں کو اس کا احساس نہیں ہوتا کہ حکومت ان کے لئے کیا کر رہی ہے اور اس سے وہ کس حد تک مستفید ہو رہے ہیں۔ مثال کے طور پر حکومت کی طرف سے مہیا کی گئی تعلیمی سہولیات کے بدولت لاکھوں کی تعداد میں بچے سرکاری سکولوں میں معیار ی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ شہروں اور دیہات میں قائم شفاخانے اور ہسپتال مریضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں،ترقیاتی منصوبوں پر کھربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، سڑکوں کی تعمیر،پانی بجلی گیس کی فراہمی ، امن و امان کے قیام ، جرائم کی روک تھام ، زراعت صنعت ، تجارت ، روزگار کی فراہمی، معاشی استحکام ، قومی ترقی اور سماجی تحفظ سمیت لا تعداد دیگر شعبوں پر خطیر فنڈز خرچ کئے جا رہے ہیں جن سے شہریوں کو ضروریات زندگی حاصل ہو رہی ہیں اورقومی ترقی کے مقاصد حاصل ہور ہے ہیں۔
حکومتی اداروں کی طرف سے ان منصوبوں کے بارے میں محکمہ اطلاعات کے ذریعے ہی کابینہ کے اراکین اور متعلقہ اداروں کی کار کردگی عوام تک پہنچتی ہے ۔ محکمہ اطلاعات حکومت کے ترجمان کے طور پر ذرائع ابلاغ کو ترقیاتی فلاحی اورحکومت کے پروگرامو ں سے آگاہ کرکے اپنا پیشہ وارنہ کردار بخوبی نبھا رہا ہے۔ آفیشل میڈیا ،صوبائی اورقومی سطح پرنمایاں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ ہم اس وقت جس دور میں جی رہے ہیں، آئی ٹی کے اس انقلاب آفرین عہد میں اطلاعات کی فوری رسائی کے مربو ط تسلسل کے بغیرخود کو لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورت حال سے باخبر رہنے کے دعوے پر یقین ممکن نہیں۔
اس لئے اطلاعات و نشریات کے ادارے قومی ہوں یا نجی ان کے پیشہ وارانہ کردار کی وجہ سے عوام الناس کو آگاہی حاصل ہوتی ہے اس لئے ان سب میں سے کسی ایک کی بھی اہمیت سے انکار ممکن اور یہ سب ادارے اپنے اپنے طور پر بہتری کی طرف گامزن ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دورحاضر میں میڈیا کو وہ اہمیت اور فوقیت حاصل ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ مجتبیٰ شجاع الرحمن وزیر اعلی پنجاب محمدشہباز شریف کے ایک معتمد ساتھی ہیں اور انہوں نے جس طرح محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو نمایاں اصلاحات کے ذریعے اس محکمے کی کارکردگی میں کئی گنااضافہ کیا ہے اسی طرح قوی امید ہے کہ ان کی زیر قیادت پنجاب کا محکمہ اطلاعات بھی قابل فخر کردار ادا کرکے اعلی پیشہ وارانہ روایات قائم کرے گا۔ سیکریٹری اطلاعات کے طور پر راجہ جہانگیر انور بھی ایک نہایت زیرک میڈیا منیجر کی طور پر محکمہ اطلاعات میں ایک نئی روح پھونک رہے ہیں اور جس طرح محکمے کی ری سٹرکچرنگ اور ری ماڈلنگ کے ذریعے ابلاغ عامہ کے تمام شعبوں کی طرح پیشہ وارانہ مہارت سے لیس کرنے کے لئے ایک ایسے روڈ میپ پر عملدرآمد کرارہے ہیں جس سے اس محکمے کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہو گا۔