اعلیٰ تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال
ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طالب علموں میں منشیات کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ دو روز قبل لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کا ایک طالب علم منشیات کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہاسٹل کے کمرے میں مردہ پایا گیا تھا۔ ایسے واقعات وقفے وقفے سے پیش آتے رہتے ہیں۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کے بعض ملازمین بھی طالب علموں میں منشیات سپلائی کرتے ہیں جبکہ بعض علاقوں میں منشیات کے عادی طلباء اور طالبات کو آسانی سے نشہ آور اشیاء دستیاب ہیں۔ یونیورسٹیوں اور کالج کی سطح پر طالب علموں میں منشیات کا استعمال کوئی نئی بات نہیں، البتہ نشہ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ تشویشناک بات ہے۔ ہاسٹلوں میں منشیات کی سپلائی ایک کاروبار کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ صرف ملازمین ہی اس مکروہ دھندے میں ملوث نہیں، بعض تعلیمی اداروں میں طلباء کے گروہ بھی اپنے عیش و عشرت کے لئے منشیات فروشی کرتے ہیں۔ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی اور طالب علموں میں منشیات کا کھلم کھلا استعمال نہایت افسوس ناک حقیقت ہے۔ ہیروئن، چرس، شیشہ، کوکین، شراب اور کرسٹل پاؤڈر سمیت ہر قسم کا نشہ عام ہونے سے طلباء اور طالبات جب حصول تعلیم کے مقصد کو فراموش کر کے اپنے لئے نشے کے حصول کو ترجیح دیں تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ تعلیمی اداروں میں کس قسم کے ماحول میں درس و تدریس کا سلسلہ فروغ پا رہا ہے۔ بنیادی طور پر تو انسداد منشیات کے ذمہ داران کا فرض ہے کہ وہ خاص طور پر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی روکنے کے لئے خصوصی سیل بنائیں اور سختی سے کام لیتے ہوئے طلباء و طالبات کو منشیات کے استعمال سے روکا جائے۔ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کا بھی فرض ہے کہ وہ خصوصی مہم چلا کر منشیات سے پاک ماحول کو یقینی بنائیں۔ بعض تعلیمی اداروں میں انتظامیہ کے نمائندوں اور اساتذہ کی بھی پروا نہیں کی جاتی جبکہ ہاسٹلوں میں باقاعدگی سے منشیات کے استعمال کی محفلیں سجائی جاتی ہیں۔ ہاسٹل وارڈن اور اساتذہ سے چھپ چھپا کر بھی منشیات کے استعمال کا سلسلہ جاری رکھا جاتا ہے۔چنانچہ نشے کے عادی طالب علموں کی تعلیمی سرگرمیاں بُری طرح متاثر ہوتی ہیں۔ ایسے طلباء اور طالبات کی جسمانی صحت بھی گر جاتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ انفرادی سطح کے علاوہ سرکاری اداروں کے تعاون سے مشترکہ طور پر یہ مسئلہ حل کریں اور سائنٹیفک بنیادوں پر منصوبہ بندی کر کے نوجوان طالب علموں کو منشیات کی لعنت سے بچاؤ کا فریضہ انجام دیں۔