ٹیکسلا،نوسربازوں نے سادہ لوح شخص سے40لاکھ لوٹ لیے
ٹیکسلا(نمائندہ پاکستان) سادہ لوح شخص زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم بااثر نو سرباز 40 لاکھ کا ٹیکہ لگا گئے ۔رقم کی واپسی کا تقاضا کرنے پر پولیس کی ملی بھگت سے الٹا مدعی کے خلاف مقدمہ درج ۔متاثرہ خاندان داد رسی کی فریاد لیکر تحصیل پریس کلب ٹیکسلا پہنچ گیا ۔تفصیلات کے مطابق شہزاد ولد شاہ رحمٰن نے پریس کلب ٹیکسلا میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ میرے والدشاہ رحمان ولد عبدالغنی پر محمدنعیم اور مسرت شاہ نے پولیس کی ملی بھگت سے مقدمہ نمبر 601جو 23-11-2016 تھانہ ٹیکسلا میں درج کرایاجو جھوٹا اور بے بنیاد ہے اور سراسر ناانصافی پرمبنی ہے جس میں سوا سال قبل ایک جھوٹا اور بے بنیاد واقعہ بنا کر میرے والد پر کلا شنکوف ڈالی گئی میرے والد سے 40 لاکھ لوٹنے والے نوسر باز گروہ نے پولیس کی ملی بھگت سےFIRکٹوادی تا کہ ہم اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی کا تقاضا کرنا چھوڑ دیں سی پی او نے معاملے کی تحقیقات کئے بغیر FIRکے آڈر کر دئیے ۔شہزاد نے میڈیا سے سوالیہ انداز میں پوچھا انصاف مانگنا کیا جرم ہے جس کی ہمیں سزا مل رہی ہے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے انصاف کی اپیل ہے خدارا ہم پر رحم کیا جائے اور ہمیں بتایا جائے کہ ہمارا قصور کیا ہے ۔پولیس ہمارے گھر پر چھاپے مار رہی ہے اور ہمیں ہراساں کیا جارہاہے اور ہمیں ڈر ہے کہ میرے باپ کو جان سے ہی نہ مار دیا جائے آج سے 7 سال قبل 07-06-2009مسرت شاہ نامی شخص نے فراڈ کے ذریعے میرے والد سے 40لاکھ زمین دینے کی غرض سے رو برو گواہان ہتھیا لئے اور در بدر کی ٹھوکریں کھانے کے بعد میرے والد نے مسرت شاہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی اور24-06-2016 کو پیسے وصول کرنے کے لیے مقدمہ نمبر 304درج کروایا مسرت شاہ اور محمدنعیم نے ہمیں پیغام بھیجا کہ رقم کے تقاضے سے باز آ جاؤ ورنہ انجام اچھا نہیں ہو گا ۔ پولیس افسران اتنے اندھے اور لا لچی ہیں کہ اُلٹا ہم پر ہی جھوٹامقدمہ بنا دیا گیا ۔ہماری میڈیا کے توسط سے چیف جسٹس آف پاکستان ، خادم اعلیٰ پنجاب ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور آئی جی پنجاب سے انصاف کی اپیل ہے کہ معاملہ کی مکمل اور شفاف انکوائری کروائی جائے اور میرے والد پر جھوٹی FIRخارج کی جائے اور ہماری لوٹی گئی رقم بھی واپس دلائی جائے