پنجاب میں پنچائیت کے حکم پر 10سالہ بچی سے جنسی درندگی
بہاولپور(ڈیلی پاکستان آن لائن)صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور میں جمعرات کو نابالغ لڑکی کو پنچائیت کے حکم پر ریپ کا نشانہ بنادیاگیا۔
ایکسپریس ٹربیون کو پولیس حکام نے بتایاکہ ایک خانہ بدوش فیملی ڈیراور تھانے کی حدود میں مقیم ہے اور اس فیملی کے سربراہ صفدر کی 11سالہ صاحبزادی پروین کسی کام کے سلسلے میں قریبی جھگی میں گئی جہاں اعظم کے بیٹے امجد نے اسے جنسی درندگی کا نشانہ بناڈالا،ا س واقعے کا علم ہونے پر صفدر نے فیصلہ کرنے کے لیے پنچائیت بلائی۔
پنچائیتیوں نے فیصلہ کیا کہ ’بدلہ لینے کے لیے اعظم کی صاحبزادی مریم کوبھی اسی طرح جنسی درندگی کانشانہ بنایاجائے ‘۔اس نام نہاد فیصلے کے بعد اعظم نے اپنی صاحبزادی کو ’درخواست گزاروں‘ کی جگہ پر بھیجا جہاں صفداور اس کے دونوں بھائیوں اختر اور بلال نے نابالغ بچی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنایاجس سے بچی کی حالت غیر ہوگئی اور اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیاگیا۔
پولیس حکام کے مطابق اپنا وحشی پن دکھانے کے بعد ملزم موقع سے فرار ہوگئے جبکہ متاثرہ بچی کے بیانات کی روشنی میں مقدمہ درج کرلیاگیا اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دیدی گئی۔
یادرہے کہ 2016ءکے اوائل میں جاری ہونیوالی ایک رپورٹ میں انکشاف کیاگیاتھاکہ 2012ءسے 2015ءتک خواتین پر تشدد کے واقعات میں ہرسال 20فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔