حدیبیہ کیس میں شہبازشریف بچ گئے، کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ شہبازوزیراعظم بنیں، عدالت کو برابھلا کہاگیا: شاہد مسعود
اسلام آباد (ویب ڈیسک)سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس سے متعلق نیب کی جانب سے دائر کی گئی اپیل سپریم کورٹ نے خارج کر دی اور پھر عمران خان نااہلی کیس کا بھی فیصلہ آگیا، فیصلوں کے بعد لیگی رہنماو¿ں اور ان کے ”لفافوں“ نے بھی عدالت کو گالیاں دیں جو دراصل یہ چاہتے ہیں کہ بے شک عمران خان وزیراعظم بن جائیں لیکن شہبازشریف نہ بنیں ، حدیبیہ کیس خارج ہونے سے شہبازشریف بچ گئے ہیں تو یہ بہت سے لوگوں کو پسند نہیں آیا اور غصہ نکالاگیا، عدالت کو چاہئے کہ نیب کے چیئرمین قمر زمان چودھری کو حفاظتی تحویل میں لے کر پوچھ گچھ کرلیں، جتنا کچھ مل ملا کر کرتے رہے ، ایک سہولت کار کا کردار اداکیا بلکہ نیب کے گذشتہ تمام سربراہان کو بلا لینا چاہئے جنہوں نے مبینہ طور پر شریف خاندان کی مدد کی ہے اور پوچھنا چاہیے کہ کیا کیا کرتے رہے ، بے شک مشرف دور سے شروع کرلیں۔ نیب کی اپیل پر عدالت نے کہا کہ اپیل زائد المیعاد ہے جبکہ اصل بات یہ ہے کہ مقدمہ ہی کمزور ہے، عدالت کے اندر مقدمہ ہی کمزور بنا کر پیش کیا، پراسیکیوٹر جنرل کی ریٹائرمنٹ کا وقت آیا تو حدیبیہ کھول دیاگیا ، عدالت نے کہا کہ حدیبیہ پر ٹی وی چینلز پر بحث نہیں ہو سکتی ،جس کی بلا شبہ عدالت کے پاس بہت سی وجوہات ہوں گی۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ عدالت نے کہا کہ اپیل کا وقت گزر چکا ہے تو اپیل خارج کر دی اور سارے بچ کر نکل گئے، پوچھنا چاہیے کہ پہلے کیس کیوں نہیں کھولا گیا، جب پراسیکیوٹر ریٹائر ہواتو ریفرنس لے آئے ، حدیبیہ خود نہیں جاگا بلکہ سپریم کورٹ کے پانچ جج صاحبان نے کھولنے کا حکم دیا تھا اور اب اعتزازاحسن کے بقول عدالت تسلیم ہوگئی لیکن مسلم لیگ ن کے رہنماو¿ں کا غصہ عمران خان کے فیصلے پر نہیں بلکہ حدیبیہ کی اپیل خارج کرنے پر نکلا ہے کیونکہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ چاہے کوئی بھی وزیر اعظم بن جائے لیکن شہباز شریف وزیر اعظم نہ بنیں، کوئی بھی بن جائے بے شک عمران خان ہی کیوں نہ وزیراعظم بن جائیں۔ اسی لیے ان کو یہ بات بھائی ہی نہیں کہ شہباز شریف حدیبیہ کیس میں بچ کر نکل گئے ہیں، اپیل خارج ہونے پر جہاں مسلم لیگ ن کو خوشیاں منانی چاہئیں وہیں مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے احاطہ عدالت میں ہی توہین عدالت کی ہے۔
ان کاکہناتھاکہ ٹھنڈی طبیعت کے مالک مصدق ملک نے بھی عدلیہ کے خلاف بیان بازی کی جیسے کہ وہ یہ چاہ رہے ہوں کہ بس کوئی انہیں توہین عدالت کے جرم میں گرفتار کر کے لے جائے، عدالت کو خوب گالیاں دی گئیں۔ ان کے لفافوں نے بھی سوشل میڈیا پر عدلیہ کو گالیاں دیں،ان کو آج ٹھینگہ ملاہے ، پتہ نہیں چل رہاتھا کہ رس گلوں کا دن ہے یا چھٹی کا ؟۔حدیبیہ کیس کی اپیل تو خارج ہو گئی لیکن ہوا یہ کہ ان کو کچھ نہیں ملا۔