ان کو غلط فہمی ہے ہمیں کوئی خوف ہے،جیل ہمارا دوسراگھر،گرفتاری سے کیا ہوگا؟آصف زرداری
ٹنڈوالہ یار(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ ان کو غلط فہمی ہے کہ ہمیں کوئی خوف ہے،جیل تو ہمارا دوسرا گھر ہے،ہماری گرفتاری سے کیا ہوگا؟پیپلزپارٹی کیخلاف جب بھی کارروائی ہوتی ہے وہ اورمضبوط ہوتی ہے۔
سابق صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں ہر مسئلے پر کام کیا،ہم نے 100 دن میں بہت کام کئے،چین نے ہمارے دورمیں 500 ملین ڈالرامداددی،ایف ڈبلیو او اور چین نے ملکر روڈ بنایاجو آج موجود ہے ،ان کا کہناتھا کہ سیاست سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے،پکڑ دھکڑ چھوڑ دیں تو کوئی کام ہو، سابق صدر نے کہا کہ انہیں انڈر16کہتاہوں انہیں کھیلناآتاہی نہیں،ہم نہیں چاہتے کہ ادارے کمزور ہوں، تینوں وزرائے اعلیٰ ان کے بنائے ہوئے ہیں اس لیے وہ نہیں بولتے۔
سابق صدر کا کہناتھا کہ ڈنڈے سے ٹیکس نہیں جمع کیاجاسکتا،ایف بی آرسے کلیکشن ہی نہیں ہوتی،کاروباری شخصیات کوپکڑناچھوڑدیں تومعیشت بھی بہترہوگی،آصف زرداری کا کہناتھا کہ صوبے ساتھ ہوں گے تومضبوط ہوں گے،یہ احمقوں کی حکومت ہے،انہیں سمجھ ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد مضبوط ہوگا تو پاکستان مضبوط ہوگا،ایسا نہیں ہے،18 ویں ترمیم میں ہرصوبے کوزیادہ حصہ ملا،صوبے مضبوط ہونگے توپاکستان مضبوط ہوگا،آصف زرداری نے کہا کہ جیل تو ہمارا دوسرا گھر ہے،ہماری گرفتاری سے کیا ہوگا؟پیپلزپارٹی کیخلاف جب بھی کارروائی ہوتی ہے وہ اورمضبوط ہوتی ہے۔
ان کا کہناتھا کہ ہمیں خیبرپختونخوااوربلوچستان جانے نہیں دیاجارہا،بلاول کو کہا گیا کہ آپ کے پی نہیں جا سکتے اسی روز عمران خان جاتے ہیں۔
سابق صدر کا کہناتھا کہ آپ نے لوگوں سے روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا ،کراچی میں لوگوں کی دکانیں توڑی جارہی ہیں،ہم نے اپنے دور میں خوراک کی قلت دور کی اورپانی پر کام کیا ،ان کاکہناتھا کہ ہمارے آنے سے پہلے عطاآباد جھیل وجود میں آئی تھی ،ہم نے عطاآباد جھیل کا مسئلہ حل کیا ،ان کا کہناتھا کہ یہ حکومتیں کہتی ہیں ہمیں سودن ہوئے ہیں ہم کیا کرسکتے ہیں ،یہاں نہ سٹاک ایکسچینج چل رہاہے نہ دکانیں چل رہی ہیں،آپ دکانیں توڑ رہے ہیں روزگار چھین رہے ہیں ،آصف زرداری نے کہا کہ کراچی کی ایمپریس مارکیٹ سے جوتجاوزات توڑیں وہ مجھے بچپن سے یادہیں۔
آصف زرداری کا کہناہے کہ سیاست میں ہر قدم اس طرح لیاجاتاہے کہ سو سال بعد کیا اثر ہوگا ،پیپلز پارٹی نے بھٹو صاحب کی شہادت کو قبول کیا ان سے جنگ نہیں کی،پیپلز پارٹی نہیں چاہتی ادارے کمزور ہوں ،ورنہ ایک اور جارحانہ فورس ہے،ان کا کہناتھا کہ انہیں غلط فہمی ہے ہم شاید اسلئے ڈھیل دیتے ہیں کہ ہمیں کوئی خوف ہے یا ہمیں ان سے پاور لینا ہے ،
سابق صدر نے کہا کہ ہم ان کی حوصلہ افزائی نہیں چاہتے اس لیے ہم ہمیشہ انہیں گنجائش دیتے ہیں،ہمیں ان سے صرف غیر جانبداری لینی ہے، باقی پاور ہم خود لیں گے،ان کا کہناتھا کہ اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کو کچھ زیادہ حصہ ملا ہے ،صوبے ساتھ ہوں گے تو پاکستان مضبوط ہو گا ،آصف زرداری نے کہا کہ جرمنی میں چار صوبے پورا جرمنی چلاتے ہیں ،کراچی سے 63 فیصد روینیو حاصل ہوتاہے،ہم 63فیصد واپس نہیں مانگ رہے وہی مانگ رہے ہیں جو حصہ بناہے،اب بھی سندھ کو پورا حصہ نہیں دیا گیا، نہ بلوچستان کو دیا گیا۔