’کیا میرا بچہ اس لئے مر گیا کیونکہ میں نے اپنے کزن سے شادی کی؟‘

’کیا میرا بچہ اس لئے مر گیا کیونکہ میں نے اپنے کزن سے شادی کی؟‘
’کیا میرا بچہ اس لئے مر گیا کیونکہ میں نے اپنے کزن سے شادی کی؟‘

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین کہتے ہیں کہ کزنز کی باہم شادی سے ان کی اولاد کے لاعلاج قسم کی جینیاتی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی روبا کے ساتھ پیش آیا جو اب پوچھنے پر مجبور ہے کہ ”کیا میرا بچہ اس لیے مر گیا کہ میں نے اپنے کزن سے شادی کی تھی؟“برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق روبا برطانیہ میں پلی بڑھی تاہم اس کے والدین نے اس کی شادی پاکستان میں مقیم اس کے ایک 27سالہ کزن ثاقب کے ساتھ کر دی، جب وہ صرف17سال کی تھی۔ ایک سال بعد ان کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی لیکن بچہ پیدائشی طور پر ذہنی وجسمانی معذوریوں کا شکار تھا جو ڈیڑھ سال زندہ رہنے کے بعد چل بسا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ روبا اور ثاقب دونوں میں ایک ایسا جین تھا جو بچے میں منتقل ہوا اور اس کی وجہ سے بچہ ماں کے پیٹ میں ہی معذوری کا شکار ہو گیا۔
روبا کا کہنا ہے کہ ”میں چار سال کی عمر میں اور پھر 12سال کی عمر میں پاکستان گئی اور ثاقب سے ملی تھی۔ جب میری اس سے منگنی کی گئی تو میں بہت نروس تھی کیونکہ میں اسے اچھی طرح سے جانتی بھی نہیں تھی جس سے میرے والدین میرے شادی کرنے جا رہے تھے۔ میں شادی کے بعد تین ماہ پاکستان میں رہی اور اسی دوران حاملہ ہو گئی۔ تین ماہ بعد میں واپس بریڈفورڈ آ گئی اور ثاقب پاکستان میں ہی رہا۔ میں اپنی شادی سے بہت خوش تھی اور ماں بننے کا سوچ کر میری خوشی اور بھی زیادہ ہو گئی تھی تاہم جب میرا بیٹا حسام پیدا ہوا تو اس کی معذوری دیکھ کر جیسے میرے پیروں تلے زمین نکل گئی۔میں نے فون پر ثاقب کو اس حوالے سے بتایا۔ میں رو رہی تھی اور وہ مجھے دلاسہ دے رہا تھا۔ بچے کی پیدائش کے 7ماہ بعد ثاقب کو ویزہ ملا اور پہلی بار اس نے اپنے بیٹے کو گود میں اٹھایا۔ اور اس کے چند ماہ بعد ہی حسام ہمیں چھوڑ کر چلا گیا۔اب میں آئی وی ایف کے ذریعے صحت مند بچہ پیدا کرنا چاہتی ہوں۔ حسام کہتا ہے کہ اللہ سب بہتر کرے گا جبکہ ہمارے کچھ رشتہ دار کہتے ہیں کہ ہمیں علیحدہ ہو جانا چاہیے اور دوسری شادیاں کر لینی چاہئیں۔“