پاکستان تجارت، سرمایہ کاری سمیت تمام شعبوں میں کینیڈا سے شراکتداری کا خواہشمند
ٹورنٹو (این این آئی)کینیڈا میں پاکستان کے ہائی کمشنر رضا بشیر تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تجارت اور سرمایہ کاری سمیت تمام شعبوں میں کینیڈا سے بھرپور شراکت داری کا خواہش مند ہے، پاکستان کی سیاسی قیادت گورننس، احتساب اور شفافیت پر خصوصی توجہ دے رہی اور غربت کے خاتمے کے اہداف کے حصول کیلئے سخت محنت کر رہی ہے۔۔چیمبر آف ٹریڈ (سی پی اے سی پی) کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رضا بشیر تارڑ نے کہا کہ کینیڈا کی معیشت اور جی 7، جی 20، ڈبلیو ٹی او اور دولت مشترکہ کی اہم رکنیت کی بنیاد پر پاکستان کینیڈا کو اپنا اہم شراکت دار سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تجارت اور سرمایہ کاری سمیت تمام شعبوں میں کینیڈا سے بھرپور شراکت داری کا خواہش مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کئی لینڈ لاک خطوں کے راستے پر واقع ہے جبکہ پاکستان میں بحری مواصلات کی سٹریٹجک سہولیات بین لااقوامی کاروباری برداری کے لیے پر کشش ہیں جو کینیڈا کی ضروریات بھی پوری کرسکتی ہیں جبکہ کینیڈا صنعتی مشینری، آئی سی ٹی، بنیادی ڈھانچے، کان کنی، کلین ٹیکنالوجیز، زراعت اور اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں اپنی مہارتوں سے استفادہ کرسکتا ہے۔ رضا بشیر تارڑ نے کہاکہ پاکستان کی سیاسی قیادت گورننس، احتساب اور شفافیت پر خصوصی توجہ دے رہی اور غربت کے خاتمے کے اہداف کے حصول کیلئے سخت محنت کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت حکومت نے منی لانڈرنگ اور رقوم کی غیر قانونی ترسیل کو ختم کرنے کیلئے سخت اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے سی پی اے سی ٹی کے اراکین کو پاکستان میں سیاحت کے شعبے کی استعداد سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت ملک میں سیاحت کی صنعت کی ترقی کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے کیونکہ استعداد سے بھر پور شعبے سے اب تک استفادہ حاصل نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی سیاحت پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ ہائی کمشنر نے توقع ظاہر کی کہ سی پی اے سی ٹی کی کاوشوں سے کینیڈا کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع سے فائدہ اٹھائیں گی اور پاکستان میں کام کرنے والی دیگر غیر ملکی کمپنیوں کی طرح منافع کما سکیں گی۔ رضا بشیر تارڑ نے تقریب کے شرکاء کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی قابض افواج کے ظلم وستم سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے سی پی اے سی ٹی کے سالانہ اجلاس کی تقریب کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اس مسئلہ کو ہر دستیاب فورم پر اٹھائیں۔