حکومت سے ان کے مطالبات منظور کرنے اور معدنیات کو نقصان پہنچانے کا نوٹس لینے کا مطالبہ

 حکومت سے ان کے مطالبات منظور کرنے اور معدنیات کو نقصان پہنچانے کا نوٹس لینے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


چارسدہ(بیورورپورٹ)چارسدہ میں ملا گوری قوم کا ڈپٹی کمشنر سمیت مہمند ڈیم کمپنی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ۔ مظاہرین  نے حکومت سے ان کے مطالبات منظور کرنے اور معدنیات کو نقصان پہنچانے کا نوٹس لینے کا مطالبہ، مطالبات منظور نہ ہونے پر عدالت سے رجوع کرنے سمیت مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام بند کرنے کی دھمکی۔ تفصیلات کے مطابق منڈ ا ہیڈ ورکس کے مقام پر ملا گوری قوم کے درجنوں افراد نے قاری محمد   اقبال کی قیادت میں حکومت سمیت مہمند ڈیم کے انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے منڈ ا ہیڈ ورکس کے م قام سے گزرنے والے شاہراہوں کو کئی گھنٹوں تک بند رکھا۔ اس موقع پر مظاہرین کا کہناتھاکہ انہوں نے ملک و قوم کے حاطر اپنے آباؤ اجداد کی اراضی مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے وقف کر دی لیکن اب ڈیم کے لئے راستے تعمیر کرنے کے لئے ڈیم کے پی سی ون میں تبدیلی کی گئی ہے اور ڈیم تک رسائی کے لئے ایسے جگہوں پر سٹرکیں تعمیر کئے جا رہے ہیں جو  پی سی ون میں موجود ہی نہیں جس کے خلاف ہم نے متعدد بار تحریری طو رپر ڈپٹی کمشنر مہمند سمیت دیگر متعلقہ حکام کو اگاہ کیا لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئے جس کے باعث آج ہم احتجاج پر مجبور ہو گئے۔ مظاہرین کے مطابق ڈیم کی کنسٹرکشن کمپنی ڈسکان کے ایم ڈی مقبول خان اورتو حید خان سمیت دیگر افراد ٹنل کی تعمیر کے لئے ایسے روٹ کا انتخاب کیا ہے جس سے نہ صرف قوم کے معدنیات کو نقصان پہنچ رہا ہے جس کا بنیادی مقصد ڈیم کی تعمیر کے دوران ہمارے معدنیات کو اپنے ذاتی فائدے کے لئے فروخت کر رہی ہے۔ مظاہرین کے مطابق پی سی ون میں جس راستے کی تعمیر پر ہمیں اعتماد میں لیا گیا تھا وہ دو کلومیٹر ہے لیکن اب ہمارے معدنیات پر قبضہ کرنے کے لئے چھ کلومیٹر طویل راستے کو تعمیر کیا جار ہا ہے جس کے خلاف آج پرا من احتجاج کیا جا رہا ہے لیکن اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو نہ صرف اپنے حقو ق کے لئے عدالت سے رجوع کرینگے بلکہ مہمند ڈیم کی تعمیر پر کام بھی بند کرینگے۔