عالمی برادری افغان عوام کی مدد کرے، افغانستان کو ضرورت کے وقت تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں، دنیا یہ غلطی نہ دہرائے: عمران خان
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ دیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی بھی انسانی بحران سے بچنے کے لیے افغانستان کی مدد کریں گے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی برائے افغانستان کا اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف اور وفاقی وزراء سمیت اعلی سیاسی، انتطامی و عسکری قیادت نے شرکت کی۔اجلاس میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور پاک افغان بارڈر صورتحال اور افغانستان کے لئے امدادی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایپکس کمیٹی کے شرکا نے افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی انسانی بحران سے بچنے کے لیے افغانستان کی مدد کریں گے، افغانستان کو ضرورت کے وقت تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہوگا، امید ہے دنیا افغانستان سے قطع تعلق کی غلطی نہیں دہرائے گی، عالمی برادری مشکل سے دوچار افغان عوام کی مدد کرے۔وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ پاکستان کے رستے افغان عوام کو امداد دینے والے بین الاقوامی اداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔، اجلاس میں پاک افغان بارڈر صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ملکی امن و امان کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ او آئی سی وزراء خارجہ اجلاس پر بھی حکمت عملی پر مشاورت ہو گی۔ دریں اثنا وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اور راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبے لاہور اور ملک کے مستقبل کے لیے اہم ہیں، منصوبوں میں ماحول دوست مٹیریل کا استعمال کیا جائے، اور گرین اربنائزیشن ماڈل ملک کے دوسرے شہروں میں بھی استعمال کیا جائے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبے شہریوں کی سہولت اور معاشی ترقی کے لیے شروع کئے ہیں، حکومت غیر فعال اثاثوں کو سرمایہ کاری کے قابل بنا رہی ہے، منصوبوں میں رکاوٹیں ڈالنا اور ان کو سیاسی تنقید کا نشانہ بنانا بلا جواز ہے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ غیر قانونی تجاوزات اور غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان سے چیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کی جس پارلیمانی امور اور بلوچستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں گوادر دھرنے سمیت دیگر امور پر بھی گفتگو ہوئی۔چند روز قبل بھی وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ انہوں نے گوادر کے ماہی گیروں کے احتجاج کا نوٹس لے لیا ہے۔ ٹرالرز کی جانب سے غیر قانونی ماہی گیری کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان کی زیر قیادت 15 نومبر سے‘حق دو تحریک’چل رہی ہے۔ اس سلسلے میں گوادر میں کئی ہفتوں سے دھرنا بھی جاری ہے۔ مظاہرین کے 19 مطالبات ہیں جن میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور غیر قانونی فشنگ کی روک تھام شامل ہیں۔
عمران خان