لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانیہ میں ایک شخص کو ایک بیہوش خاتون کے ریپ اور قتل کے جرم میں سزا سنادی گئی۔ ملزم نے خاتون کو ایک پارک کے بینچ پر نشانہ بنایا تھا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق 35 سالہ محمد عیدو کو سی سی ٹی وی پر دیکھا گیا کہ وہ مغربی لندن کے ساؤتھال پارک میں گھوم رہا تھا۔ اس نے تین بچوں کی ماں 37 سالہ نتالی شوٹر کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ بینچ پر بے ہوش پڑی تھی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں عیدو کو نتالی کے "گہری بے ہوشی" کے عالم میں جسم کو بار بار 15 منٹ تک ہراساں کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس دوران نتالی کی حرکتِ قلب بند ہونے سے موت ہوگئی۔
جج رچرڈ مارکس کے سی نے محمد عیدو کو عمر قید کی سزا سنائی اور فیصلہ دیا کہ اسے 10 سال اور 8 ماہ کی مدت سے پہلے رہا نہیں کیا جاسکتا۔ جج نے کہا کہ نتالی شوٹر کی بے ہوشی اور کمزوری کا فائدہ اٹھانا بدترین اور بے حسی کی انتہا تھا۔
استغاثہ ایلیسن مورگن کے سی نے مقدمے کے دوران کہا کہ نتالی شوٹر کی موت دل کے دورے کے نتیجے میں ہوئی، جو عیدو کے بار بار ریپ کرنے سے ہوا۔
خیال رہے کہ نٹالی شوٹر کو 17 جولائی 2021 کی صبح ایک راہگیر نے پارک میں مردہ پایا۔ ان کے منہ سے لیے گئے ڈی این اے کے نمونے محمد عیدو سے حاصل کردہ نمونوں سے میچ کر گئے۔ عیدو کو 4 اگست 2021 کو اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس تفتیش کے دوران اس نے دعویٰ کیا کہ جنسی عمل باہمی رضامندی سے تھا۔