کلکتہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کلکتہ میں 30 سالہ خاتون نے اپنے بہنوئی کی پیش قدمی کو مسترد کیا۔ انکار کو قبول نہ کرتے ہوئے بہنوئی نے پہلے اسے گلا گھونٹ کر قتل کیا، پھر اس کا سر کاٹ دیا، جسم کے 3 ٹکڑے کیے اور جنوبی کلکتہ کے پوش علاقے ٹالی گنج میں ایک کثیر المنزلہ عمارت کے پیچھے کچرے کے ڈبے میں پھینک دیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق خاتون کا کٹا ہوا سر ریجنٹ پارک کے علاقے میں پولی تھین کے تھیلے میں چھپایا ہوا پایا گیا، جسے مقامی لوگوں نے دیکھ کر فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس کی مزید تحقیقات سے اگلے روز ایک تالاب کے قریب خاتون کا دھڑ اور جسم کا نچلا حصہ برآمد ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بہنوئی تعمیراتی مزدور جب کہ مقتولہ گھریلو ملازمہ تھی۔ مقتولہ 2سال سے اپنے شوہر سے علیٰحدہ رہ رہی تھی اور اپنے بہنوئی کے ساتھ کام پر آیا جایا کرتی تھی۔ بار بار کی ہراسانی سے تنگ آکر خاتون نے اپنے بہنوئی سے دوری اختیار کرلی اور اس کا نمبر بھی بلاک کردیا تھا۔ اس پر ملزم سخت طیش میں آگیا اور کام کے بعد مقتولہ کو زبردستی ایک عمارت میں لے گیا جہاں اس نے گلا دبا کر اسے قتل کیا اور پھر جسم کے 3 ٹکڑے کرکے انہیں مختلف جگہوں پر پھینک دیا۔
کٹے ہوئے سر کی دریافت کے بعد جائے وقوعہ پر سونگھنے والے کتوں کو بلایا گیا، اور آس پاس کے علاقوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا گیا۔ کٹے ہوئے سر پر پائے گئے زخموں اور خون کے دھبوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جرم اس کی دریافت سے 12 گھنٹے کے اندر ہوا تھا۔ پولیس نے گراہم روڈ پر کچرے کے ڈبے سے نمونے بھی جمع کیے جہاں کٹا ہوا سر سب سے پہلے پایا گیا تھا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج اور جمع کیے گئے شواہد کی مدد سے پولیس نے ملزم کو اس کے آبائی گاؤں سے گرفتار کر لیا۔