امیگریشن حکام نے یونان سے ڈی پورٹ 67 افراد کو رشوت لے کر چھوڑ دیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ایئر پورٹ امیگریشن حکام نے یونان سے ڈی پورٹ67مسافروں کو گرفتاری کے بعد لاکھوں روپے رشوت لے کر چھوڑ دیا جبکہ ہر فرد20سے30ہزار روپے لے کر چھوڑا گیا ہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ افراد مبینہ طور پر ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور وقار حیدر بھٹی کے ایک کار خاص چودھری حنیف کے ذریعے چھوڑے کئے گئے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعرات کے روز یونان سے67افراد کو ڈی پورٹ کیا گیا جبکہ صبح11بجے ایئر پورٹ امیگریشن نے ان افراد کو حراست میں لے لیا۔ بعد ازاں تمام افراد سے بھاری رقوم لے کر چھوڑ دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ لاہور ایئر پورٹ پر ڈاکٹر نوید ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن کے طور پر کام کر رہے ہیں جن کا حکم ہے کہ ڈی پورٹ ہونے والے افراد کو ابتدائی تفتیش کے بعد رہا کر دیا جائے۔ تاہم جن کے خلاف سنگین الزامات ہوں تو انہیں انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے بنائے گئے سیل کے حوالے کر دیا جائے۔ بتایا گیا ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے وقار حیدر بھٹی نے باقاعدہ ایک سرکلر جاری کر رکھا ہے کہ انہیں گرفتار کر کے ہیڈ کوارٹر لایا جائے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مذکورہ سیل میں12ایسے انسپکٹر کام کر رہے ہیں جو مبینہ طور پر ”مُک مُکا“ کر کے ڈی پورٹ افراد کو چھوڑ دیتے ہیں۔ اس کی وجہ سے انسانی سمگلنگ عروج پر ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ31افراد کو ایف آئی اے نے پاسپورٹ سیل کے حوالے کر دیا جہاں مبینہ طور پر اُن سے ”مُک مُکا“ کر کے انہیں بھی رہا کر دیا گیا۔ اس حوالے سے ایف آئی اے کے ترجمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر اُن سے رابطہ نہ ہو سکا۔
امیگریشن حکام
