اخوان المسلمون نظریاتی جماعت، اسلحہ اٹھایا تو دہشتگرد قرار دینگے: ترکی
انقرہ(این این آئی)ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ خطے میں استحکام کے لیے تمام خلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب کے تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ ترکی خلیجی ممالک کے تعاون کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کرسکتا۔وہ اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار نہیں دیتے کیونکہ اخوان ایک نظریاتی جماعت ہے، تاہم اگر اخوان المسلمون اسلحہ اٹھائے گی تو اس کے ساتھ ایک دہشت گرد تنظیم کے دور طور پر نمٹا جائے گا۔عرب ٹی وی کو انٹرویومیں شام کے موضوع پر بات کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ ’الرقہ‘ شہر داعش کا گڑھ ہے۔ داعش کے خلاف عالمی اتحاد ہونے کی بدولت ہمیں اپنے اہداف کو حاصل کرنا ہے۔ داعش کی سرکوبی کے لیے انہوں نے امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی بات کی ہے۔ اگر ہم الرقہ کو داعش سے پاک کرلیں تو شام کے عرب باشندوں واپس ان کے گھروں میں بھیجنے کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔ اس وقت ہم خطے میں استحکام کے حوالے سے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں، ترک صدر نے کہاکہ وہ اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار نہیں دیتے کیونکہ اخوان ایک نظریاتی جماعت ہے، تاہم اگر اخوان المسلمون اسلحہ اٹھائے گی تو اس کے ساتھ ایک دہشت گرد تنظیم کے دور طور پر نمٹا جائے گا۔شام کے موضوع پر بات کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ ’الرقہ‘ شہر داعش کا گڑھ ہے۔ داعش کے خلاف عالمی اتحاد ہونے کی بدولت ہمیں اپنے اہداف کو حاصل کرنا ہے۔ داعش کی سرکوبی کے لیے انہوں نے امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی بات کی ہے۔ اگر ہم الرقہ کو داعش سے پاک کرلیں تو شام کے عرب باشندوں واپس ان کے گھروں میں بھیجنے کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔ اس وقت ہم خطے میں استحکام کے حوالے سے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔