تھانیدار کی شرمناک خواہش پوری نہ ہونے پر گھر پر دھاوا، نوجوان لڑکی بہنوں سمیت میدان میں آگئی، ایسا انکشاف کہ آئی جی پولیس بھی شرم سے پانی پانی ہوجائیں گے
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)کسی بھی معاشرے میں امن وامان کی صورتحال کا انحصاربراہ راست پولیس اہلکاروں اور دیگر سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی پر ہوتاہے لیکن یہ اہلکار ہی قانون شکنی اور اپنے سے کمزور طبقے پر طاقت کے نشے میں دھونس اور دھاندلی کرناشروع کردیں تو پھر مظلوم طبقے کا بغاوت پر اترآنا یا بالآخر طاقتورطبقے کے آگے گھٹنے ٹیکنا مجبوری بن جاتاہے ، ایسا ہی کچھ نوجوان لڑکی کیساتھ ہوا جس کی تھانے میں داد رسی نہ ہونے پر اپنی بہنوں سمیت میڈیا کے پاس پہنچ گئی اور ایسا انکشاف کردیا کہ پولیس کے سپاہی سے لے کر آئی جی تک ہرکوئی شرمندہ ہوجائے گا۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنیوالی ویڈیو میں لنک روڈ کی مکین ریما امتیاز نامی لڑکی نے بتایاکہ ایس ایچ او تھانہ کینٹ غفور نے دوتین مرتبہ اُنہیں اکیلے ملنے کے لیے بلایا لیکن نہ جانے پر گھر پر دھاوابول دیا ، گندے القابات سے نواز ا اور میرے خاوند کی بھی پٹائی کردی، گھر کاسامان بھی توڑ پھوڑ دیاجبکہ جاتے جاتے موبائل فون اور نقدی بھی ساتھ لے گیا، صرف یہی نہیں بلکہ میری کنواری بہنوں پر بھی تشدد کیا ۔ ایک سوال کے جواب میں ریماامتیاز نے بتایاکہ تھانیدار کے ساتھ موجود اہلکاروں نے بھی ان پر ہاتھ اٹھایا اور کہاکہ اگر یہاں رہنا ہے تو ہرمہینے بھتہ دیں ، جاتے جاتے نکاح نامہ بھی ساتھ لے کر جارہے تھے کہ اسے آگ لگائیں گے ۔
ماہ نور اور عائشہ کے ساتھ موجود ریماامتیاز نے بتایاکہ تھانیدار کا الزام تھا کہ گھر میں غلط کا م کرتے ہیں جبکہ کوئی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی ، گھر میں جوان بہنوں کا ہونا کونسا جرم ہے ، تھانیدار کا مطالبہ ہے کہ میرے ساتھ رات گزاریں ، صرف شرمناک خواہش پوری نہ ہونے پر آیا اور مارپیٹ کرکے چلاگیا،دھکے دیئے ۔
ایک اور سوال کے جواب میں ریماامتیاز نے مزید بتایاکہ آئے روز کسی نہ کسی بہانے سے آجاتے ہیں اور تنگ کرتے ہیں ، تھانے میں بھی تین چار مرتبہ گئے جہاں شکایت بھی درج ہے لیکن کوئی ازالہ نہیں کیاگیااور مجبوراً میڈیا کے سامنے آنا پڑا۔