سعودی بادشاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے آف شور پراپرٹی خریدنے کیلئے میری مالی مدد کی :پرویز مشرف کا انکشاف
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق صدر پرویز مشرف نے انکشاف کیاہے کہ 2009میں سعودی بادشاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے ا نہیں دبئی اور لندن میں اپارٹمنٹ خریدنے کیلئے معالی مددفراہم کی ۔
تفصیلات کے مطابق پرویز مشرف کا کہناتھا کہ سعودی عرب کے بادشاہ نے میری مالی مدد اس لیے کی کیونکہ وہ میرے بھائی کی طرح تھے ،تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید کچھ بھی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا ۔پرویز مشرف کا کہناتھا کہ ان کے سعودی بادشاہ کے ساتھ خاندانی تعلقات تھے اوروہ انہیں اہل خانہ کا ایک حصہ سمجھتے تھے ۔پرویز مشرف نے انکشاف کیا وہ واحد شخص ہیں جو ان کے سامنے سگریٹ بھی پی لیا کرتے تھے ۔
مزیدپڑھیں:لعل شہباز قلندر کامزار خون سے لال ، درگاہ پر قیامت صغریٰ کا منظر،خود کش حملے میں 72سے زائد افراد شہید ،250 سے زائد زخمی
پرویز مشرف کا کہناتھا کہ جب کبھی دعوتیں ہوتیں تو میں ان کے سومنگ پول اور گھر کے اندر جاتا تھا ،انہوں نے کہا کہ مکہ میں ایک دفعہ او آئی سی کا اجلاس ہواتو سعودی فرمانروا عبداللہ بن عبدالعزیز انہیں خانہ کعبہ کے اندر نماز کی ادائیگی کیلئے لے کر گئے تھے ۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ وہ میری عزت اور مجھے سے محبت کر تے تھے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دور حکومت میں کوئی پراپرٹی نہیں بنائی ،اگر میں نے ایساکیاہے تو میں سزا کا حقدار ہوں ۔انہوں نے کہا کہ جب میں 2009میں اقتدار سے الگ ہونے کے بعد بیرون ملک آیا تو اس وقت میں نے پراپرٹی خریدی۔