سعودی عرب کی خودمختاری کو خطرہ ہوا تو دفاع کیلئے پاکستان بھر پور طریقے سے لڑے گا، دوطرفہ معاہدے کے تحت ہی فوجی دستے سعودی عرب جارہے ہیں:خرم دستگیر

سعودی عرب کی خودمختاری کو خطرہ ہوا تو دفاع کیلئے پاکستان بھر پور طریقے سے ...
سعودی عرب کی خودمختاری کو خطرہ ہوا تو دفاع کیلئے پاکستان بھر پور طریقے سے لڑے گا، دوطرفہ معاہدے کے تحت ہی فوجی دستے سعودی عرب جارہے ہیں:خرم دستگیر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر نے واضح کیا ہے کہ جنگ کیلئے پاک فوج کے دستے کسی دوسرے ملک نہ بھجوانے کے بارے میں پارلیمنٹ کی قرارداد پر قائم ہیں ،ایک ہزار جوانوں پر مشتمل پاک فوج کا دستہ تربیت اور مشاورت کیلئے سعودی عرب جائے گا،سعودی عرب کی علاقائی خودمختاری یا سرزمین کو خطرہ ہوا تو پاکستان سعودی دفاع کیلئے لڑے گا،ایوان بالا میں چیئرمین سینیٹ نے بلایا ہے تفصیلی جواب وہاں دوں گا،اراکین پارلیمنٹ کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کروں گا،حافظ سعید کے خلاف کارروائی کا معاملہ عدالتوں پر چھوڑ دیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل ’’دنیا نیوز ‘‘ سے خصوصی انٹرویو میں وزیر دفاع خرم دستگیر نے تصدیق کی پاک افواج کا دستہ سعودی عرب روانہ کیا جارہا ہے، سعودی عرب میں پاک فوج کا کردار تربیت اورمشاورت تک محدود ہوگا کیونکہ یمن سے سعودی عرب پر میزائل حملے ہوچکے ہیں ،سعودی فوج نے محسوس کیا کہ اس کی استعداد کار کو بڑھنا چاہیے اسی لیے پاک فوج سے مدد طلب کی گئی ہے،اس حوالے سے گزشتہ کئی ماہ سے بات چیت ہورہی تھی ،پاکستان کی سیاسی قیادت مکمل طور پر اس مشاورتی عمل میں شریک رہی، آرمی چیف نے بھی سعودی عرب کا دورہ کیا، میں بھی  دسمبر میں  وہاں گیا ،وزیراعظم بھی دورہ کرچکے ہیں،سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع بھی پاکستان آئے تھے،دوطرفہ پاک سعودی دفاعی تعاون و معاہدے کے تحت ہی فوجی دستے سعودی عرب جارہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ باہمی دوطرفہ ہم آہنگی کے معاہدے کی پاسداری میں سعودی عرب کی زمینی خودمختاری کا دفاع کریں گےاور اس حوالے سے مکمل تعاون کریں گے،سعودی فوج کی تربیت اور مشاورت کیلئے یہ دستے اہم کردار ادا کریں گے کیونکہ دہشتگردی کے خلاف پاک افواج نے بے مثال قربانیاں دے کر ملک کو محفوظ کیا ہے ، پاک فوج پہاڑوں میں کارروائی کرنے کا بھی موثر تجربہ رکھتی ہے، پاک افواج کے دستے کسی دوسرے ملک کے خلاف جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے ،ہم اس حوالے سے پارلیمنٹ کی قرار داد پر قائم ہیں،سعودی عرب کا دفاع پاکستان کی ذمہ داری ہے، اراکین پارلیمنٹ کے تحفظات کو دور کروں گااور  ایوان با لا میں تفصیلی بیان دوں گا۔