مسلم لیگ ن میں کوئی ناراض ہو تو تحریک انصاف ’’دانہ ‘‘ ڈالنے میں دیر نہیں کرتی،عائشہ گلالئی بروقت اپنے بیان پر معافی مانگیں :رانا محمد افضل

مسلم لیگ ن میں کوئی ناراض ہو تو تحریک انصاف ’’دانہ ‘‘ ڈالنے میں دیر نہیں ...
مسلم لیگ ن میں کوئی ناراض ہو تو تحریک انصاف ’’دانہ ‘‘ ڈالنے میں دیر نہیں کرتی،عائشہ گلالئی بروقت اپنے بیان پر معافی مانگیں :رانا محمد افضل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا ہے کہ مانسہرہ جلسے میں مریم نواز کی تقریر اور سوال پوچھنے کو عدلیہ یا کسی اور ادارے پر تنقید قرار نہیں دیا جاسکتا،عائشہ گلالئی کو بروقت اپنے اس بیان پر معافی مانگ لینی چاہئے ،مسلم لیگ ن میں کوئی شخص ناراض ہو یا ناراضگی کے آثار پیدا ہوں تو تحریک انصاف ’’دانہ ‘‘ ڈالنے میں دیر نہیں کرتی،ہماری پارٹی کے دو بڑے اور سرکردہ لیڈر نوازشریف اور شہباز شریف ہیں باقی کسی کے پاس کوئی اناؤسڈ قسم کی پوزیشن نہیں ہے،پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کی خواہش ہے کہ مسلم لیگ ن ٹوٹ جائے مگر ایسا نہیں ہو گا۔

نجی ٹی وی چینل ’’نیو نیوز ‘‘ کے پروگرام لائیو وِد نصراللہ ملک‘‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رانا محمد افضل کا کہنا تھا کہسینیٹ امیدواروں کو نون لیگ کے جو ٹکٹ دیئے گئے ہیں وہ باقاعدہ پارٹی سے مشاورت کے بعد دیئے گئے ہیں،اگر کسی بھی جماعت کا صدر ٹکٹوں پر سائن کرتا ہے تو وہ ڈکٹیٹر نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ  کہنا درست ہے کہ اس نے اپنی مرضی سے وہ دستخط کر دیئے ہیں ،یہ فیصلہ تو پارٹی کا ہوتا ہے اور پارٹی کا صدر اس فیصلے پر دستخط کر تا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے دو  ہی بڑے  اور سرکردہ لیڈر نوازشریف اور شہباز شریف ہیں باقی کسی کے پاس کوئی اناؤسڈ قسم کی پوزیشن نہیں ہے،ہماری جماعت کی ایک تاریخ ہے ،یہ پارٹی نواز شریف کے دوستوں، بھائیوں اوربہنوں کی پارٹی ہے ،ہماری پارٹی میں لیڈر شپ کے ساتھ جو پیار محبت کا رشتہ ہےوہ سیاست سے ہٹ کر اور اس سے بڑھ کر ہے ،تحریک انصاف کو  اس کا احساس نہیں ہے،جو لوگ ن لیگ کو چھوڑ کر جائیں گے وہ کہاں جائیں گے ؟جو پی ٹی آئی میں گئے تھے وہ بیچارے کس طرح سے واپس آئے اور ان کا کیا تجربہ ہوا؟عوام الیکشن میں کسی غلط امیدوار کو ووٹ نہیں دیں گے،لوگ الزامات کو نہیں کام کو دیکھتے ہیں ،نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عائشہ گلالئی اور بہت سے لوگ مانسہرہ جلسے میں مریم نواز کی تقریر اور سوال پوچھنے کو عدلیہ یا کسی اور ادارے پر تنقید قرار دے رہے ہیں جو غلط ہے اور اسے عدلیہ یا کسی اور پر تنقید سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا ،مریم نواز نے سوال پوچھے تو لوگوں نے جواب دیئے ،ایسا نہیں ہے کہ ان چیزوں سے ناپختہ ذہن متاثر ہو جائے گا ،ہوسکتا ہے عائشہ گلا لئی نے کوئی خواب دیکھا ہو کہ عمران خان نے ہمیں چھوڑ دیا ہے تو ن لیگ ان کی طرف بھاگی آئے گی کیونکہ پی ٹی آئی ایسے ہی کرتی آئی ہے کہ جب ہماری پارٹی میں کوئی ناراضگی کے اثرات نظر آتے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ شائد کوئی ناراض ہو گیا ہے تو تحریک انصاف  فورا اسے ’’ دانہ ڈال دیتی ہے ‘‘ اِنہوں نے نثار علی خان کو بھی کہا کہ آ پ ہمارے پاس آ جائیں ،جاوید ہاشمی کی  پارٹی کے ساتھ انڈرسٹیڈنگ میں تھوڑا بہت فرق آیا تو انہوں نے کہا کہ آ جاؤ بھی آجاؤ اور پھر ڈھول اور بینڈ باجے بجا کر لے کر گئے اور پھر بعد میں دیکھیں انہوں نے جاوید ہاشمی کے ساتھ کیا کیا؟یہ عائشہ گلالئی کی خام خیالی ہے ،آپ نے سنا ہو گا کہ ہمارے کچھ لوگ انہیں نوٹس دینے کا سوچ رہے ہیں ،میں سمجھتا ہوں کہ عائشہ گلالئی کو بروقت اپنے اس بیان پر معافی مانگ لینی چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی توڑنے کا ایک طریقہ اور بھی ہے جو تحریک انصاف نے اختیار کیا ہوا ہے،انہوں نے  ٹوٹے ہوئے ’’ستارے ‘‘ اور  دوسری جماعتوں کے بدنام ترین لوگوں کو شامل کر کے اپنی ہی پارٹی کے دو حصے بنا دیئے ہیں ،ایک ان کا صاف اور شفاف حصہ اور دوسرا وہ جنہوں نے ہر گھاٹ کا پانی پیا ہوا تھا اور آج یہی لوگ تحریک انصاف کے بڑے بڑے عہدوں پر بیٹھے ہوئے اور ہر جگہ  پارٹی کی نمائندگی کرتے پھرتے ہیں ،اس طرح کی پارٹی جڑتی کبھی نہیں ہے، ہمیں توڑنے کی کوشش کرنے والے خود کبھی جڑ ہی نہیں سکتے ۔    

مزید :

قومی -