گدھ
’’گدھ‘‘ کا شمار مردود پرندوں میں کیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں قریباً اس کی پندرہ اقسام ہیں۔ یہ پچاس دنوں سے زیادہ بھی بغیر کچھ کھائے حیات رہ پاتا ہے۔ گدھ عام طور پر مردہ جانداروں یا زخمی جانداروں کو کھاتا ہے۔ حتیٰ کہ انسانوں کو بھی نہیں چھوڑتا۔ اس کی سونگھنے کی حِس زیادہ نہیں ہوتی۔ یہ بھوک سے مجبور ہوکر گندی چیزیں بھی کھا لیتا ہے۔ جب گدھ فضا میں محو پرواز ہوتا ہے تو چپ ہوتا ہے۔ مگر جب خوراک مل جاتی ہے تو چلاتا رہتا ہے۔ اس کی آوازیں نہایت ڈراونی معلوم ہوتی ہیں۔ گدھ بہت تیز نظر ہوتا ہے۔ یہ کم اونچائی تک ہی اڑان بھر سکتا ہے۔ نر گدھ اور مادہ گدھ بڑے اتفاق سے آپس میں رہتے ہیں۔ مادہ گدھ انڈے دے کر بچوں کم جنم دیتی ہے۔ جبکہ نر گدھ بچوں کیلئے خوراک کا انتظام کرتا ہے۔ گدھ انسانون کی طرح بے صبرا نہیں ہوتا۔ وہ صبر وتحمل کو پسند کرتا ہے اور صبر کا پھل بھی پا لیتا ہے اور جب شکار نوش کرتا ہے تو اپنے وزن سے بھی زائد گوشت اپنے پیٹ میں اتار لیتا ہے۔ ایک گدھ کنڈور نا کا بھی پایا جاتا ہے۔ جو امریکہ کے ساحلوں چلی یورو کوائے اور پیرو وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔ کنڈور دیگر گدھوں سے لمبا اور روحانی معلوم ہوتا ہے۔ اسکی لمبائی گیارہ فٹ سے لے کر پندرہ فٹ تک ہے۔ کنڈور گدھ کے سر پر کلغی موجود ہوتی ہے۔ کنڈور گدھ زندہ جانداروں کو ہڑپ کر جاتا ہے۔ نوزائیدہ بچے اور پوڑھے لوگ اس سے بچ نہیں پاتے کہتے ہیں پا منٹ نامی گدھ گوشت نہیں کھایا کرتا۔ گدھ گرمائش اور دھوپ والی جگہوں پر رہائش پذیر ہوتا ہے۔سردی اور بارش والی جگہوں پر اس کی جان کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کیونکہ زیادہ سردی اور بارش اس سے برداشت نہیں ہوتی گدھ لمبی عمر پاتے ہیں جیسے یہ سو سال تک بھی زندہ رہ پاتے ہیں۔