سندھ میں ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال!

سندھ میں ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پیش�ۂ طب مقدس اور ڈاکٹروں کو مسیحا کہا جاتا ہے، کہ یہ حضرات انسانوں کی جان بچانے اور ان کو امراض سے محفوظ رکھنے کی خدمات انجام دیتے ہیں، ڈگری حاصل کرتے وقت یہ انسانیت کی خدمت کا حلف بھی لیتے ہیں،لیکن یہی حضرات جب اِس مقدس فریضے کی انجام دہی سے ہاتھ اُٹھا لیں تو دُکھ اور افسوس کے ساتھ حیرت بھی ہوتی ہے۔ سندھ کے سرکاری ہسپتالوں میں فرائض انجام دینے والے ینگ ڈاکٹروں نے تین روز سے ہڑتال کر رکھی ہے۔ اِس دوران آپریشن تھیٹر اور آؤٹ ڈور بند ہیں،بلکہ ان کو تالے لگا دیئے گئے ہیں۔ یوں کراچی سے صادق آباد تک تمام سرکاری ہسپتالوں میں مریض خوار ہو کر رہ گئے ہیں۔ یوں بھی اِن غریب مریضوں کے لئے اِن ہسپتالوں میں کوئی بڑی سہولتیں نہیں ہیں، اوپر سے یہ ڈاکٹر آپریشن تھیٹر اور او پی ڈی بند کر کے بیٹھ گئے ہیں تو اِن غریب دُکھی لوگوں کی پریشانیوں میں کہیں زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔اِن ینگ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ ان کے مذاکرات ہوئے تو ترقی دینے کا یقین دلایا گیا،لیکن تاحال کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، اور جب تک اس وعدے کی تکمیل نہ ہو گی، ہڑتال کا سلسلہ جاری رہے گا۔ حکومت سندھ کی طرف سے ابھی تک اس ہڑتال کو ختم کرانے کے لئے کوئی خاص کوشش نہیں کی گئی،حالانکہ یہ حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ عوام کی پریشانی کے ازالے کے لئے ہڑتال ختم کرائیں۔دیکھا گیا ہے کہ حکومتی زعماء کسی بھی مسئلے کو سنگین ہو جانے تک اہمیت نہیں دیتے، حالانکہ اچھی حکمرانی کا یہ وصف ہونا چاہئے کہ مسئلہ پیدا ہوتے ہی اسے ہر ممکن طریقے سے حل کر دیا جائے، اِس معاملے میں اگر حکمرانوں نے پہلے یقین دلایا تھا تو حکومت کا فرض تھا کہ پہلے ہونے والے مذاکرات کے بعد ہی سے ڈاکٹروں سے کئے گئے وعدے کو پورا کر دیا جاتا۔ بہرحال اب مریضوں کی مشکلات اور پریشانیوں کو دونوں فریق مدنظر رکھیں۔ ڈاکٹر اپنے فرائض منصبی سنبھالیں اور حکمران وعدہ پورا کریں، بیلوں کی لڑائی میں گھاس کیوں اجاڑتے ہیں؟

مزید :

رائے -اداریہ -