قومی ایکشن کے تحت اب تک 332دہشتگردوں کو پھانسی دی گئی ، چودھری نثار
اسلام آباد(اے این این) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان کے تحت اب تک ملک بھر میں 332دہشتگردوں کو پھانسی دی گئی،سندھ ،پنجاب اور خیبر پختون خوا میں 182مشکوک مدارس کو بند کیا گیا،خصوصی عدالتوں کو دہشت گردی کے 148 مقدمات منتقل کئے گئے، کالعدم تنظیموں کو روکنے کیلئے فورتھ شیڈول کے تحت 2052 افراد کی نقل وحرکت محدود کی گئی،دہشت گردوں کے 933 یوآرایلزاور10 ویب سائیٹس بند کی گئیں تاہم گلگت بلتستان ،فاٹا ،آزاد کشمیراوربلوچستان میں 3 سال کے دوران 979 دہشت گرد مارے گئے، نفرت انگیز تقاریر کے الزام میں 2337 مقدمات درج کیے گئے اور 2195 افراد کو گرفتار کیا گیا،لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال پر 9164 مقدمات درج، 9340 افراد گرفتار ،2452 آلات ضبط کئے گئے،بائیومیٹرک تصدیق کے تحت 9 کروڑ80 لاکھ موبائل سمز بلاک کی گئیں۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری بیان میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بتایا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھرمیں 2159 دہشت گرد ہلاک اور 1724 گرفتارہوئے جب کہ 332 دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی، خصوصی عدالتوں کو دہشت گردی کے 148 مقدمات منتقل کئے گئے، کالعدم تنظیموں کو روکنے کیلئے فورتھ شیڈول کے تحت 2052 افراد کی نقل وحرکت محدود کی گئی جب کہ سندھ ،پنجاب،خیبر پختونخواہ میں 182 مشکوک مدارس بند کئے گئے اوردہشت گردوں کے 933 یوآرایلزاور10 ویب سائیٹس بند کی گئیں۔پنجاب میں 2 سندھ میں 167 اور خیبر پختونخوا میں 13 مدارس بند کئے گئے۔ الیکٹرانک میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کی تشہیر سے سختی سے روکا گیا ہے۔ بیان کے مطابق گلگت بلتستان ،فاٹا ،آزاد کشمیراوربلوچستان میں 3 سال کے دوران 979 دہشت گرد مارے گئے۔وزارت داخلہ کے تحریری جواب کے مطابق گزشتہ سال اسلام آباد میں 5779 ریسٹورنٹس کا معائنہ کیا گیا جہاں غیرمعیاری اشیا کی فروخت پر48 ریسٹورینٹس کا چلان کٹا اور105 کو سیل کیا گیا جب کہ 4325 کلوگرام گوشت تلف، 64 لاکھ سے زائد کے جرمانے بھی کئے۔ نفرت انگیز تقاریر کے الزام میں 2337 مقدمات درج کیے گئے اور 2195 افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ لاڈ اسپیکرکے غلط استعمال پر9164مقدمات درج ،9340فراد گرفتار کئے گئے اورمنی لانڈرنگ کے مقدمات میں 137 افراد گرفتارکئے گئے جب کہ حوالہ ہنڈی کے 214 مقدمات، 322 گرفتاریاں اور35 کروڑ روپے وصول ہوئے۔تحریری جواب کے مطابق بائیومیٹرک تصدیق کے تحت 9 کروڑ80 لاکھ موبائل سمز بلاک کی گئیں، پنجاب میں 1132 ہارڈ کورعسکریت پسندوں کی نشاندہی ہوئی جب کہ 825 گرفتار کئے گئے۔ کراچی میں 69 ہزار179 جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا اورکراچی سے 890 دہشت گرد وں کو گرفتارتاہم 10 ہزارسے زائد اشتہاری تاحال مفرور ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث تنظیموں کیلئے چاکنگ اور مالی رقوم کی فراہمی کے حوالے سے 322 افراد گرفتار ہوئے ۔ نفرت انگیز تقاریر یا مواد پر 2337مقدمات درج ہوئے ۔سہولت کاری پر 649 افراد کی نشاندہی کی گئیاور افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن کے لئے 25 مراکز قائم کئے گئے۔ رپورٹ کے مطابق فاٹا میں اصلاحات کے لئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق کراچی میں آپریشن کیا جارہا ہے جس سے ٹارگٹ کلنگ میں 53 فیصد، قتل میں 50 فیصد دہشت گردی میں تیس فیصد راہزنی میں تیس فیصد اور بھتہ خوری میں 56 فیصد کمی آئی ہے۔ 69179 مجرمان گرفتار کئے گئے، 890 دہشت گرد گرفتار کئے گئے۔ 976 اشتہاری مجرم گرفتار کئے گئے۔ 10462 مفرور اور 124 اغوا کار قانون کی گرفت میں لئے گئے۔ پانچ سو پینتالیس بھتہ خور پکڑے گئے۔ 1834 قاتل گرفتار اور 16304 ہتھیار برآمد ہوئے۔ بلوچستان میں فراریوں اور مجرموں کی جانب سے سرنڈر اور مفاہمت کا عمل جاری ہے نیز افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن کے لئے 25 مراکز قائم کئے گئے۔