ایس ایچ او گدھوں کی 1600 کھالیں فروخت کرتے پکڑا گیا
قصور (ویب ڈیسک) قصور میں برسوں تک شہریوں کو گدھوں کا گوشت کھلانے اور ان کی کھالیں ایکسپورٹ کرنیوالے گروہوں کی سرپرستی کرنیوالا ایس ایچ او سوا کروڑ روپے مالیت سے زائد کی گدھوں کی کھالیں فروخت کرکے رقم اپنی جیب میں ڈالنے کی پلاننگ کرتا ہوا رنگے ہاتھو ں پکڑا گیا ڈی آئی جی شیخوپورہ رینج نے ایس ایچ او ملک کفائیت حسین کے گناہگار پائے جانے پر اسے معطل کر کے تحقیقات کے احکامات صادر کر دیے ہیں۔ اخبار روزنامہ خبریں کے مطابق ممبر سابق ضلع کونسل و ملزم نور الٰہی کی ٹینری پر اس وقت چھاپہ مار کر کروڑوں روپے مالیت کی کھالیں قبضہ میں لے لیں جب کھالوں کا ایک ٹرک چینی شہریوں کو سپلائی کیلئے قصور لاہور لیجایا جارہا تھا تاہم اس خوفناک اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد دو مقدمات تو درج ہوئے مگر ملک کفائیت حسین اور دوسرے پولیس افسران گوشت اور کھالیں فروخت کرنیوالے گروہوں کو بچانے کیلئے انہیں ہر طرح کی قانونی امداد فراہم کرتے رہے مگر جب عدالت کی طرف سے ایس ایچ او سمیت دیگر افسران کی سرزنش کی گئی تو ملزمان نے مزید دفعات مقدمات میں شامل کیں تاہم ملک کفائیت حسین اس دوران بھی ملزمان سے بھاری رقم رشوت کے طورپر ناصر وصول کرتا رہا بلکہ جب ملزمان کو جیل بھجوا دیا گیا اور عدالت نے چینی تاجروں کو کھالیں واپس کرنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے گدھوں کی ان کھالوں کو مال خانے میں جمع کرانے کی ہدایت کی تو اسی دوران ملک کفائیت حسین وغیرہ نے گدھوں کی ان کھالوں کو فروخت کرنے کی پلاننگ کرلی اور آٹھ ہزار روپے فی کھال کے حساب سے ان کا سودا کرڈالا تاہم اسی دوران ڈی آئی جی شیخوپورہ رینج صاجزادہ شہزدہ سلطان کو اس بات کا علم ہو گیا جس پر ایس ایچ او کو معطل کر کے کاروائی شروع کر دی گئی۔ دوسری طرف سابق ناظم میاں خبیب احمد نے حکام کو تحریری طورپر آگاہ کیا ہے کہ ملک کفائیت حسین گدھوں کی سولہ سو کھالیں فروخت کرنے کا سودا طے کر چکا تھا کہ اس دوران اسے تھانہ بی ڈویژن سے ایس ایچ او تھانہ کھڈیاں تعینات کر دیا گیا مگر سوا کروڑ روپے سے زائد کے اس غیر قانونی گھپلے کے ثبوت سامنے آنے پر اسے معطل کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ دریں اثناءاخبار کو حاصل ہونیوالی مزید تفصیلات کے مطابق ملک کفائیت حسین کو با اثر افسران نے ناصر ف سالوں تک تھانہ بی ڈویژن میں تعینات کر کے منشیات فروشی اور جوے کے اڈے چلانے کا دھندہ زور و شور سے جاری رکھا بلکہ مذکورہ ایس ایچ او ہر ماہ چمڑہ تیار کرنیوالی فیکٹریوں اور دیگر جرائم پیشہ گروہوں سے لاکھوں روپے کا بھتہ بھی وصول کیا کرتا تھا جب اس سلسلہ میں ملک کفائیت حسین کا موقف جاننے کیلئے اس سے رابطہ کیا گیا تو اس کا نمبر بند رجارہا تھا علاوہ ازیں ڈی پی او قصور علی ناصر رضوی نے رابطہ کرنے پر کہا کہ ضلع بھر میں ناصرف گدھوں کا گوشت فروخت کرنیوالے گروہوں کا خاتمہ کیا جارہا ہے بلکہ لاغر اور بیمار جانوروں کا گوشت فروخت کرنیوالے دوکانداروں کیخلاف بھی آپریشن جاری ہے ۔