جہاز کی تباہی کی اطلاع، ریسکیو اہلکار دو گھنٹے تک ملبہ تلاش کرتے رہے لیکن جہاز دراصل کہاں گیا؟ حقیقت سامنے آئی تو ہر کوئی حیران پریشان رہ گیا

جہاز کی تباہی کی اطلاع، ریسکیو اہلکار دو گھنٹے تک ملبہ تلاش کرتے رہے لیکن ...
جہاز کی تباہی کی اطلاع، ریسکیو اہلکار دو گھنٹے تک ملبہ تلاش کرتے رہے لیکن جہاز دراصل کہاں گیا؟ حقیقت سامنے آئی تو ہر کوئی حیران پریشان رہ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (نیوزڈیسک)کسی ہوائی جہاز کے لاپتہ ہوجانے کی خبر ایوی ایشن حکام سے لے کر مسافروں کے اعزاءو اقارب تک، ہر کسی پر بجلی بن کر گرتی ہے اور عموماً ایسی خبر سامنے آتے ہی بڑے پیمانے پر تلاش کا عمل شروع کردیا جاتا ہے۔ گزشتہ روز برطانوی ایوی ایشن حکام کو بھی ایک ایسی ہی خبر ملی، جس کے بعد سفوک شہر کے نواح میں واقع ائیربیس کے اردگرد سینکڑوں کلومیٹر کا علاقہ کھنگالا گیا، لیکن بعد میں پتہ چلاکہ جس لاپتہ طیارے کو تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی تھی وہ مقامی ہوائی اڈے پر کب کا بحفاظت لینڈ کرچکا تھا۔

وہ جہاز جو گزشتہ 600 دن سے مسلسل پرواز کر رہا ہے، وجہ ایسی کہ کوئی انسان سوچ بھی نہیں سکتا
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق سفوک پولیس کا کہنا تھا کہ صبح 10 بجے کسی شہری نے اطلاع دی کہ A11شاہراہ کے قریب ایک طیارے کو دھویں کے مرغولے خارج کرتے ہوئے زمین کی جانب آتے دیکھا گیا ہے۔ یہ اطلاع ملنے پر مقامی پولیس اور ریسکیو ایجنسیوں نے سمجھا کہ طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا ہے۔ سینکڑوں پولیس والے اور ریسکیو ایجنسیوں کے اہلکار طیارے کی تلاش کرنے لگے۔ A11شاہراہ اور A134 شاہراہ کے درمیان سینکڑوں کلومیٹر پر محیط علاقے کا چپہ چپہ چھان ماراگیا لیکن گرنے والے طیارے کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔
بالآخر کسی ذہین شخص کو خیال آیا کہ کیوں نہ ائیربیس والوں سے ہی پوچھ لیا جائے۔ جب تھیٹفورڈ کے علاقے میں واقع ایئربیس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ تقریباً 10 بجے ایک فوجی طیارہ معمول کی پرواز کے بعد بحفاظت لینڈنگ کرچکا تھا۔ یہ اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس کو احساس ہوا کہ وہ کچھ زیادہ ہی جذباتی ہوگئے تھے اور اڑھائی گھنٹے سے ایک ایسے طیارے کو تلاش کرنے کی کوشش کررہے تھے جو قریبی ائیربیس پر بخیر و عافیت کھڑا تھا۔ حقیقت سامنے آنے پر پولیس نے 12بجکر40منٹ پر تلاش کا عمل ختم کرنے کا اعلان کیا، اور تمام ریسکیو ٹیموں کو واپسی کا حکم جاری کردیا گیا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -