2018ء انتخابات میں پی ٹی آئی۹ کا صفایا ہو جائیگا : امیر مقام
پشاور (سٹاف رپورٹر) وزیراعظم کے مشیرانجینئرامیرمقام نے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی ایک اوروکٹ گرگئی،2018کے انتخابات سے قبل تحریک انصاف کے پچ کاصفایاکرکے پچ برد کردیں گے اورپھرآئندہ پانچ سال خیبرپختونخواسمیت پورے ملک میں PML-N کے کھلاڑی گراؤنڈپرکھیلیں گے ، نظریاتی اوربانی کارکنان تحریک انصاف کوالوداع کہہ ررہے ہیں جوخان صاحب کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان موروثی سیاست کے خلاف ہیں مگرموروثی سیاست کاقدیم سلسلہ PTI کے ساتھ منسلک ہے،PTIمیں صرف پارٹی عہدے نہیں بلکہ رشتہ داروں کو سرکاری ٹھیکوں سے بھی نوازاجاتاہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان صوبے میں اپنے کرپٹ وزیراعلیٰ اوروزراء کوانتباہ نہیں کرسکتے جبکہ نیب حوالے کرنے کے بعدکرپٹ عناصرکولٹکانے کی بات کرتے ہیں، عمران خان کانیب حوالگی سے متعلق دعویٰ کسی مسخرے سے کم نہیں،صوبائی احتساب کمیشن کاحلیہ بگاڑدیاقومی احتساب بیوروتوپھرقومی ادارہ ہے اسکاکیاحشرہوگا،اپنی پارٹی میں میرٹ کوبرقرارنہ رکھ سکے، انٹراپارٹی انتخابات کااعلان کیامگرانتخابات کراناطاق نسیان میں رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بدعنوانی کی بیخ کنی کیلئے انکی سنجیدگی کااندازہ اس سے لگایاجاسکتاہے کہ خیبرپختونخوااحتساب کمیشن جنرل (ر)حامدخان کے بعدتاحال DGسے محروم ہے اورخان صاحب معدودے چند خوشامدیوں کے ذاتی مفادکی خاطرتاحالDG احتساب کمیشن تعینات نہیں کررہے ہیں، چہیتوں کوبچانے کیلئے میرٹ اوراحتساب کمیشن کی شفافیت کوبلی چڑادیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ترقی اوراستحکام کے دشمنوں نے دھرنا سیاست کوپروان چڑھایاہے،خان صاحب تاجدار حماقت بنے ہوئے ہیں اورانکی حماقتوں سے تحریک انصاف ایک ذیلی جماعت بن گئی ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے اکبرپورہ،نوشہرہ میں ایک عظیم الشان شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرPTIکے بانی کارکن،PTIکے سابقہ سیکرٹری انفارمیشن خیبرپختونخوااورتحصیل کونسلرحیدرعلی شاہ باچانے تحریک انصاف اورتحصیل کونسلرکی نشست سے استفعفٰی دیکر نے اپنے ہزاروں سمیت PML-N میں شمولیت اختیارکیا۔ انجینئرامیرمقام نے کہاکہ عمران خان کواپنے حجم سے بڑھ کرباتیں کرنے کی بیماری لاحق ہے،کسی اچھے ماہر نفسیات سے علاج کرائے،عمران خان کے ترکش میں تیرختم ہوگئے ہیں،وہ عوام کوصرف وہ خواب دکھاتے ہیں جنکی کوئی تعبیرہی نہیں ہوتی۔انہوں نے کہاکہ خان صاحب کی سونامی صوبے کی عوام کے اعتماد،ترقی اورخوشیوں کولے ڈوبی ہے،خان صاحب صوبے میں تبدیلی نہ لاسکے جبکہ وزیراعظم محمدنوازشریف نے ملک میں تبدیلی لاکر ملکی تقدیرہی بدل دی،خان صاحب صوبے کے عوام کے سامنے قابل مواخذہ ہیں کیونکہ صوبے میں انصاف کے تقاضے امیدبھری نظروں سے صوبائی حکمرانوں کی طرف دیکھ رہے ہیں مگرخان صاحب سمیت انکے کانوں پرجوں تک نہیں رینگتی۔