کام نہ ہونے کی وجہ سے چھوٹا طبقہ پریشانی کا شکار رہے:پروڈیوسرز

کام نہ ہونے کی وجہ سے چھوٹا طبقہ پریشانی کا شکار رہے:پروڈیوسرز

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

  

لاہور (فلم رپورٹر)شوبزکے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کا کہنا ہے کہ اس وقت کراچی کے پروڈکشن ہاؤسز کی اکثریت کام نہیں کررہی ہے پروڈیوسرز کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں سرمایہ کاری نقصان کے سوا کچھ نہیں اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو شاید فلم کی طرح ڈرامہ انڈسٹری بھی تباہ و برباد ہوجائے گی کام کم ہونے کی وجہ سے چھوٹے فنکار اور تکنیک کار پریشانی کا شکار ہیں کراچی میں ڈرامہ انڈسٹری کے بحران کے باعث کئی چھوٹے فنکار وں نے لاہور واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے حال ہی میں کراچی منتقل ہونے والے فنکاروں کو اپنے فیصلے پر پچھتاوا ہو رہا ہے۔خرم شیراز ریاض،شاہد حمید،معمر رانا،مسعود بٹ،حسن عسکری،شانسید نور،میلوڈی کوئین آف ایشیاء پرائڈ آف پرفارمنس شاہدہ منی،صائمہ نور،میگھا،ماہ نور،انیس حیدر،ہانی بلوچ،یار محمد شمسی صابری،سہراب افگن،ظفر اقبال نیویارکر،عذرا آفتاب،حنا ملک،انعام خان،فانی جان،عینی طاہرہ،عائشہ جاوید،میاں راشد فرزند،سدرہ نور،نادیہ علی،شین،سائرہ نسیم،صبا ء کاظمی،،سٹار میکر جرار رضوی،آغا حیدر،دردانہ رحمان،ظفر عباس کھچی،سٹار میکر جرار رضوی،ملک طارق،مجید ارائیں،طالب حسین،قیصر ثنا ء اللہ خان،مایا سونو خان،عباس باجوہ،مختار چن،آشا چوہدری،اسد مکھڑا،وقا ص قیدو، ارشدچوہدری،چنگیز اعوان،حسن مراد،حاجی عبد الرزاق،حسن ملک،عتیق الرحمن،اشعر اصغر،آغا عباس،صائمہ نور،خالد معین بٹ،مجاہد عباس،ڈائریکٹر ڈاکٹر اجمل ملک،کوریوگرافر راجو سمراٹ،صومیہ خان،حمیرا چنا،اچھی خان،شبنم چوہدری،محمد سلیم بزمی،سفیان،انوسنٹ اشفاق،استاد رفیق حسین،فیاض علی خاں،پروڈیوسر شوکت چنگیزی،ظفر عباس کھچی،ڈی او پی راشد عباس،پرویز کلیم،عینی رباب،عروج،حمیرا اور نجیبہ بی جی نے کہا کہپاکستانی قوم بہت باصلاحیت ہے جو کسی بھی ترقی یافتہ ملک سے پیچھے نہیں چاہے وہ کوئی بھی شعبہ ہو۔بہت سے ایسے پاکستانی فنکار ہیں جنہیں اپنے ملک میں تو شاید کم لوگ جانتے ہوں لیکن انہوں نے دنیا میں تہلکہ ضرور مچایا ہے۔فلم کے بعد ڈرامہ انڈسٹری کے بحران کی بنیادی وجہ مناسب منصوبہ بندی کا نہ ہونا ہے۔شوبز شخصیات کا کہنا ہے کہ اگر ہم نے شوبز انڈسٹری کو بچانا ہے تو اپنی حکمت عملی کو تبدیل کرنا ہوگا اس علاوہ حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ شوبز کو سپورٹ کرے۔
حکومتی سرپرستی کے بغیر کسی بھی صنعت کا چلنا ممکن نہیں ہوتا۔ڈرامہ انڈسٹری میں پیسے کی واپسی شروع جا ئے تواس انڈسٹری کوتباہی سے بچایا جاسکتا ہے،اس کے ساتھ ساتھ ہمیں انتہائی باصلاحیت، پیشہ ور اور قابل موسیقاروں، کیمرہ مینوں، لکھنے والوں اور ہدایت کاروں کی ضرورت ہے۔دوسری جانب فلموں کا بہترین معیار، ڈیجیٹل ساؤنڈ اور ماہرتکنیک کارہی شوبزانڈسٹری کوزوال سے عروج کی طرف لے جاسکتے ہیں اس وقت انڈسٹری کوایسی فلموں کی ضرورت ہے جن میں حقیقت دکھائی جائے،توہم بھی پڑوسی ملک کی طرح معیاری فلمیں بنانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ہم باتوں کی بجائے عمل کریں تو مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

مزید :

کلچر -