اکادمی ادبیات کراچی کے زیر اہتمام مشاعرے کا انعقاد
کراچی(اسٹاف رپورٹر) اکادمی ادبیا ت پاکستان کراچی کے زیراہتمام ”لاطینی کے بطن سے پیدا ہونے والی مغربی زبانیں“اور”مشاعرہ“کا انعقاد کیا گیا۔جس کی صدارت امریکہ سے آئے ہوئے معروف دانشور شاعر رفیع الدین رازنے کی۔ مہمانانِ خاص لندن سے آئے ہوئے معروف شاعر غالب ماجدی پرتگال سے آئے ہوئے یامین عراقی،سعودی عرب سے آئی ہوئی نادیہ غوث،، نصیر سومرو،نوشہروفیرو ز سے غلام حسین چاندتھے۔ اس موقع پر معروف شاعر رفیع الدین راز اپنی صدارتی خطاب میں کہا کہ انگریزی برطانیہ کے قدیم باشندے اینگلو سیکسن کہلا تے تھے۔ ان لوگوں کی زبان بھی انیگلوسیکسن کہلاتی تھی لاطینی زبان کی تاریخی ہمیں یہ بتاتی ہے کہ اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک کسی نہ کسی طور سے رومن سلطنت میں شامل تھے۔ برطانیہ پر بھی لاطینی زبان کے اثرات تھے۔ اس لئے لاطینی زبان ہی کو آسان (Simplify)کر کے لاطینی زبا ن میں سے ۲۵حروف تہجی منتخب کر لئے گئے۔ جسے انگریزی (English)کا نام دیا گیا۔نصیر سومرو نے کہا کہ آج کی جدید مغربی زبانوں میں سے کوئی بھی زبان ایسی نہیں ہے کہ جس کا رشتہ لاطینی زبان سے نہ رہاہو۔ یہ ایک الگ بحث ہے کہ یہ جدید اقوام اپنی اپنی سرحدوں میں اس وقت خود کو ایک الگ قوم اور مکمل تہذیب تصور کرتی ہیں۔ اس کے برعکس لاطینی زبان کی تاریخ کے حقائق کچھ اور ہی ہیں۔غالب ماجد نے کہا کہ امریکن انگلش، اٹالین زبان، سپنیش زبان۔ جرمن زبان ہالینڈ کی زبان ڈنمارک زبان ترکی کی زبان۔ فرانس کی زبان۔ سویڈن کی زبان ان تمام زبانوں کے حروف تہجی وہ ہی لاطینی کے ہیں جو کہیں نہ کہیں سے ملتی جلتی یا ملا ئی گئی ہیں جس کا سادہ مثال (امریکا برطانیہ) جرمن انگریزی) (ہالینڈ جرمنی)(سویڈن جرمنی) (ڈینش سویڈش اور ڈچ سے ملتی ہے) ترکی زبان ماضی میں عربی اور فارسی میں پیدا ہوئی یہ ساری زبانیں ایک دوسرے سے لاطینی ہیں۔ اکادمی ادبیات پاکستان کراچی کے ریزیڈنٹ ڈائریکٹر قادربخش سومرو نے پنجابی اور سرائیکی زبان میں فرق سمجھ لیں آپ اگر سرائیکی زبان بولنے والے ہیں تو آپ کے لئے پنجابی بولنا لکھنا قطعی مشکل نہ ہوگا۔ ان زبانوں میں ہر جگہ صرف لہجے کا معمولی سافرق ہوتا ہے۔اٹالین زبان (ITALIAN) آٹالین زبان چونکہ سو فیصد لاطینی زبا ن ہی ہے۔ اس کے تمام حروف تجبی مکمل طور پر لاطینی ہی کے ہیں اس میں معمولی ساالفاظ کو لمباکرکے یا کھینچ کر ادا کیا جاتا ہے۔