کورونا کی وجہ سے قسطیں ادا نہیں کر سکے،ملائیشین عدالت نے پی آئی اے اور حکومت کو نوٹس دیئے بغیر فیصلہ سنایا،وزیرہوابازی غلام سرور
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نےملائیشیا میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز(پی آئی اے) کا طیارہ روکے جانے سے متعلق کہا ہے کہ ویتنام سے لیز پر حاصل کیے گئے مسافر طیاروں کے واجبات کا معاملہ برطانوی عدالت میں زیر سماعت ہے، کوروناکی وجہ سے پی آئی اے متاثر ہوئی اور بروقت قسطیں ادا نہیں کر سکے، ملائیشین عدالت نے پی آئی اے اور حکومت کو نوٹس دیئے بغیر فیصلہ سنایا،اٹارنی جنرل دفتر سے معاونت لے لی ہے،کوالالمپور میں وکلا کیس لڑینگے۔
وفاقی وزیرہوابازی غلام سرورخان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سابقہ حکومت میں اس وقت کے وزیراعظم کے مشیر برائے ایوی ایشن شجاعت عظیم نے انتہائی مہنگے معاہدے پر ویتنام سے 2 طیارے حاصل کیے تاہم کووڈ 19 کی وجہ سے اُن کے واجبات کی ادائیگی ممکن نہیں ہوسکی، لیز جولائی میں ختم ہورہی ہے تاہم ہم نے لندن کورٹ آف آربیٹریشن میں کیس دائر کیا ہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے بقایاجات ادا نہیں کرسکے،جیسے ہی کورونا کے بعد صنعت بحال ہوگی تمام بقایا جات ادا کردیے جائیں گے،ملائیشین عدالت نے پی آئی اے اور حکومت کو کوئی نوٹس نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے کمپنی کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے مہنگے ترین معاہدے کیے، ویتنام کی جانب سے ملائیشیا کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا جبکہ عدالت کی جانب سے بہرحال ہمیں کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا اور بغیر اطلاع دیے جہاز کو اپنی تحویل میں لے لیا گیا،اس ضمن میں اٹارنی جنرل سے ہدایات لے لی گئی ہیں، 22 تاریخ کو برطانوی اور 24 تاریخ کو ملائیشیا کی عدالت میں پیش ہو کر اپنا مؤقف دیں گے، اصل فیصلہ برطانوی عدالت سے آئے گا اور ہمیں وہ منظور ہوگا۔
وفاقی وزیر غلام سرورخان نے کہاکہ میں نہیں کہتا کہ ہر ادارے میں سب درست ہوگیا ہے،35 برسوں کا گند صاف کرنے میں وقت تولگے گا،جب ملک کا سرپرست چور ہوتونیچے تک کرپشن ہوتی ہے،انہوں نے کہاکہ حلقہ پی پی 10 کے لوگوں نے چوھری نثار پر اعتبار کیا ہے،رکن اسمبلی اگر حلف نہیں لیتے تو وہ استعفیٰ دیں۔
اُنہوں نے کہاکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے،پی ڈی ایم تمام انتخابات میں حصہ لے گی،پی ڈی ایم تحریک عدم کاشوق پورا کرلے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔