ایف بی آر16جنوری کی ڈیڈ لائن واپس لے، سرور لنگڑیال
لاہور (انٹرویو: میاں اشفاق انجم:تصاویر ایوب بشیر) ایف بی آر کے پراپرٹی ریٹس میں 200 سے 700 فیصد اضافے سے رئیل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ سیکٹر میں شدید بحران کا خدشہ ہے۔ ایف بی آر16جنوری کی ڈیڈ لائن واپس لے اور سٹیک ہولڈر سے مشاورت سے ایف بی آر اور ڈی سی ریٹس طے کرے سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شعبوں سے زیادتی کا وزیر خزانہ نوٹس لیں، وزیراعظم کے تعمیر پیکیج اور ایمنسٹی سکیم کے مثبت نتائج برآمد ہوئے تھے بلڈر اور ڈویلپرز ملکی معیشت کی مضبوطی،50لاکھ گھروں کی فراہمی میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان کے ممتاز ڈویلپرز اور بلڈر اومیگا گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین چودھری سرور لنگڑیال نے روزنامہ ”پاکستان“ سے خصوصی انٹرویو میں کیا۔انہوں نے کہا رئیل اسٹیٹ سیکٹر نے ہمیشہ ملکی معیشت کی مضبوطی کے لئے کام کیا۔پوری دنیا میں حکومتیں بلڈر اور ڈویلپرز کیساتھ کوارڈینیشن کے ذریعے چھت کی فراہمی اور زیادہ سے زیادہ ریونیو کے حصول کی منصوبہ بندی کرتی ہیں ہماری ساری امیدیں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ تھیں۔ وزیراعظم کے50 لاکھ گھروں کے اعلان کے بعد تعمیراتی پیکیج اور ٹیکسز میں کمی اور گھر بنانے کے لئے ایمنسٹی سکیم دینے سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر نہ صرف پٹڑی پر چڑھ گئی تھی،بلکہ50 لاکھ گھروں کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوتا نظر آ رہا تھا۔ ایف بی آر کی زبردستی مسلط کردہ پالیسی سے سارا نظام متاثر ہوا ہے۔ وزیر خزانہ نے ایف اے ٹی ایف کو راضی کرنے کے لیے یوری ٹریڈ داؤ پر لگا دی ہے، ڈیلرز اور ڈویلپرز کو اگر رجسٹرڈ کرنا ضروری ہے ان کو مراعات دینا بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔ ایف بی آر کے ریٹس میں اضافے سے پوری صنعت متاثر ہو رہی ہے۔وزیراعظم مداخلت کریں اور ایف بی آر کے ریٹس میں اضافہ واپس کروائیں۔ہم نے ہمیشہ تعاون کیا ہے اب بھی کریں گے۔ایف بی آر اپنا فیصلہ واپس لے، پرائیویٹ سیکٹر کو ڈرایا نہ جائے اعتماد میں لیا جائے۔
چودھری سرور لنگڑیال