چین کیساتھ ایکسپورٹ سمندر کے بجائے خیبر پختونخوا، پنجاب کے لینڈ روٹ سے بے حد موزوں
پشاور(سٹی رپورٹر) سرحد چیمبر ا ٓف کا مر س اینڈ انڈ سٹری نے پا کستان سے چین کو ایکسپور ٹ /بر ا ٓمد ات کو بڑ ھا نے کے حوا لے سے ایک سٹڈی اجلاس کا انعقاد کیا جس کا موضو ع چین کیساتھ ایکسپور ٹ کوکیسے بڑ ھا یا جا سکتا ہے تھا اجلا س کی صدارت سر حد چیمبر ا ٓف کا مرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نا ئب صد رشا ہد حسین نے کی جبکہ چیمبر کے نا ئب صدر اعجا ز خا ن آفر یدی، ایگزیکیٹو ممبر مس قرہ العین، سا بق ایگزیکٹیو ممبر ظہور خا ن،سر حد چیمبر کے سیٹنڈ نگ کمیٹی بر ائے لینڈ روٹ کے وا ئس چیر مین نعیم ا لر حما ن، سر حد چیمبر ریسر چ اینڈ ڈوپلمنٹ سیل کے کو رڈ انیٹر اشتیا ق علی اور ریسر چ آفیسر مس سمیرا مو جو دتھے۔اجلا س کا بنیادی مقصد پا کستا ن کے مختلف تجا ر تی رہد ایو ں کے زر یعے چین کیسا تھ تجار ت /بر ا ٓمدات بڑھا نے پر بحث اور آر ا و تجا و یز پر تبا د لہ خیا ل کر نا تھا۔ مذکورہ مطا لعا تی اجلا س کے دوران ایک سٹڈی کی رو شنی میں دونوں سمندر ی اور لینڈ روٹ کے زر یعے چین کیسا تھ بر ا ٓ مدا ت کو بڑ ھا نے با لخصو ص پا کستا ن کیساتھ چین کے قر یب تر ین صو بو ں /علاقوں لینڈ روٹس سے پر غو ر و غو ض اور تبا دلہ خیا ل کیا گیا جس سے یہ بات سا منے ا ٓئی کہ چین کیساتھ ایکسپور ٹ سمندری کے راستہ کے بجا ئے خیبر پختونخوا اور پنجا ب کے کچھ شہروں سے لینڈروٹ سے کا فی موزوں ہے، اجلا س میں اس با ت پرکا فی گہرائی سے تبا دلہ خیا ل کیا گیا کہ سمندرکے زر یعے چین سے ایکسپور ٹ کر نے میں بہت زیاد ہ دو رپڑ تا ہے جس میں کہا گیا سمندر ی را ستے کے مقا بلے میں خیبر پختو نخوا اور پنجا ب کی مصنو عات کو زمینی راستے سو س باڈزرسے وقت اور لاگت بہت کم ہو تی ہے، اگر خیبر پختو نخو ا اور پنجا ب کے مختلف شہروں پر ایک فیزیبٹلی بنا ئی جا ئے اور جس میں سمندر ی اور لینڈ روٹ کے حو الے سے وقت، لاگت، کر ایو ں اور خر چوں کے حو الے ایک تقا بلی جا ئز ہ پیش کیا جا ئے تو سمندر ی راستے کیسا تھ ساتھ لینڈروٹ کے زر یعے چین کو ایکسپورٹ میں اضا فہ کیا جا سکتا ہے جبکہ اجلا س کے دوران سمندر ی راستے کے زر یعے چین کو ایکسپور ٹ کے بار ے میں لاگت،خر چہ اور کر ایو ں پر بھی کا فی غووو غو ض کیا گیا۔سر حد چیمبر کے سینئر نا ئب صدر شا ہد حسین نے اجلا س کو بتا یا ہے کہاا فغانستان سے ایمپورٹ اور چین سے ری ایکسپورٹ جو کہ 100فیصد سمندر ی ر استے سے کی جا رہی ہے جبکہ اجلاس میں اجنا س اور دیگر اشیاء ضرو ریہ افغانستان سے ایمپورٹ اورری ایکسپورٹ ٹو چین لینڈ روٹ کے زر یعے بڑھا نے پر بھی غو ر و غو ض کیا گیا جس کے نا صر ف بر ا ٓمد ات میں اضا فہ ہو گا بلکہ خیبرپختو نخوا، گلگت بلتستان اور ہز ارہ ڈویژن میں تجا ر تی سر گر میو ں کے فر وغ کے وجہ سے رو ز گار کے نئے مو اقع میسر بھی ا ٓئیں گے۔ اجلا س میں سوس بار ڈر کے زر یعے چین کو ایکسپور ٹ بڑ ھا نے پر بھی غو ر و تبا دلہ خیا ل کیا گیا اور اجلا س میں اس با ت کو دیکھا گیا ہے کہ سمندر ی ر استے سے ایکسپورٹ کیسا تھ ساتھ ممکنہ لینڈ روٹ کے زر یعے چین کو ایکسپور ٹ کر کے وقت، لاگت اور کر ایو ں میں بچت کی جا سکتی ہے۔سر حد چیمبر کے سینئر نا ئب صدر شا ہد حسین نے کہا سر حد چیمبر اس با ت کا بھی تقابلی جا ئزہ لے گا کہ ا س لینڈ روٹ کے زریعے سے ایکسپور ٹ کے بڑ ھا نے سے ملکی معیشت اور کار وبار پر کیا مثبت ا ثر ات مر تب ہو نگے۔اجلا س کے دوران لینڈ روٹ کے زر یعے چین کو بر ا ٓمدات کو بڑ ھانے کے حوالے سے مختلف تجاویز اور آر اء پیش کی گئیں اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کمیٹی اجلاس کا انعقاد ہفتہ وار کیا جا ئیگا اور ا جلا سو ں کے کاروائی کے نتیجہ میں فیزبیٹلی تیار کر کے متعلقہ وفاقی وزارت اور دیگر محکمہ جا ت کو پیش کی جائیگی،سر حد چیمبر ا ٓف کا مرس اینڈ انڈسٹری دونو ں سمندر ی اور لینڈ روٹ کے زر یعے چین کیساتھ بر آمد ات کو بڑ ھا نے کیلئے منفی اور مثبت پہلوو ں اور اثر ات پر کافی غو ر وغو ض کر رہا ہے۔