معاشی عدم استحکام سے صنعتیں بند، بیروزگاری کا نیا سونامی

معاشی عدم استحکام سے صنعتیں بند، بیروزگاری کا نیا سونامی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان(نیوز رپورٹر)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے مرکزی چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی، ضلع ملتان کے صدر سید جعفر علی شاہ و دیگر تاجر رہنماوں نے کہا ہے کہ معیشت میں بہتری کے دعویداروں نے سوائے معاشی بدحالی اور محرومیوں کے سوا کچھ نہیں دیا جس کی وجہ سے آج ملک بھر کے لاکھوں چھوٹے تاجر وں کے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں رات ساڑھے آٹھ بجے دکانیں بند کرنے کے احکامات سمیت بجلی و سوئی گیس کی بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ اور بلوں میں اضافے کے علاوہ نت نئے ٹیکسز نے تجارتی و کاروباری سرگرمیاں معطل کر کے رکھ دی ہیں صنعتی پہیہ (بقیہ نمبر5صفحہ6پر)
ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن اب ملک بھر میں صنعتیں بھی معاشی عدم استحکام کی وجہ سے بند ہونا شروع ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی کے سیلاب سمیت اور بے روزگاری کے سونامی کاخدشہ لاحق ہونے لگا ہے جس کی وجہ سے غریب مزدور طبقہ شدید پریشانی سے دوچار ہے اسی طرح آٹو اور موٹر کی صنعتیں بھی بند ہو رہی ہیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار لولی پاپ دینے کی بجائے تجارتی و صنعتی نمائندوں کے علاوہ تمام اسٹیک ہولڈر ز سے ملکی معیشت کے استحکام کے لئے میٹنگ کریں نہ کہ لولی پا پ دیں کہ فلاں فلاں نے اتنے ڈالرز دے دیئے اب ملکی معیشت کا پہیہ چل پڑے گا ملکی معیشت کو صیح راہ پر چلانے کے لئے صیح سمت اختیار کی جائے تاکہ ملکی معیشت حقیقی معنوں میں دیر پا طور پر مستحکم ہو اور عام شہری میں قوت خرید ممکن ہو نہ کہ وہ دووقت کی روٹی کا محتاج ہواور مارکیٹس، بازاروں میں ہو کا عالم رہے اسی لئے بہتری اسی میں ہے کہ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز سمیت تجارتی و صنعتی نمائندوں سے سنجیدگی سے مزاکرات کرے ورنہ صورتحال مزید بگڑ جائے گی اور اسے سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔