پشاور( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شبلی فراز ایک بار پھر کھل کر بول پڑے ہیں ۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی نے این آر او مانگنا ہوتا تو 2 سال پہلے مانگتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسائل حل ہوں، ماضی میں ہوئے واقعات کی تفتیش ہونا ضروری ہے۔ کوئی ایک فریق ہٹ دھرمی پر اترا تو سیاسی عدم استحکام میں مزید شدت آئے گی۔ 9 مئی واقعات سمیت دیگر واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے، پاکستان کی تاریخ میں اتنے زیادہ سیاسی قیدی نہیں رہے۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف حکومت کے پاس کوئی ٹھوس شواہد نہیں، تمام کیسز جعلی بنائے گئے ہیں، اُمید کرتے ہے کل القادر کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔
"جنگ " کے مطابق شبلی فراز کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی ہم نے مخالفت کی تھی، کچھ لوگوں کو نوازنے کے لیے ترمیم کی گئی، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی ایک قانونی تقاضا ہے، چیف الیکشن کمیشن نے ملکی تاریخ کے متنازع انتخابات کروائے۔