الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کاتعارف اورخدمات
الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کا قیام اب سے ربع صدی قبل مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ کے خطیب مولانا زاہد الراشدی کی نگرانی و اہتمام میں عمل میں لایا گیا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد دینی حلقوں میں عصری تقاضوں کا شعور پیدا کرنا اور باہمی رابطہ و تعاون کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ فکری بیداری کا ماحول قائم کرنا ہے۔ اس مقصد کے لیے تعلیم و تدریس، ابلاغ عامہ کے میسر ذرائع اور فکری و علمی مجالس کے ذریعے جدوجہد جاری ہے۔ ابتداءمیں چند سال اکادمی کی سرگرمیاں مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں جاری رہیں۔ اس کے بعد کھیالی کی بزرگ شخصیت حاجی یوسف علی قریشی رحمہ اللہ تعالیٰ کے خاندان نے ان کے فرزند حاجی عثمان عمر ہاشمی صاحب کے ذریعے ہاشمی کالونی کنگنی والا میں ایک کنال جگہ اکادمی کے لیے وقف کی جہاں مسجد خدیجة الکبریٰؓ اور تعلیمی بلاک کی تعمیر کی گئی ہے۔ تہہ خانہ اور اس کے اوپر ایک منزل تعمیر ہو چکی ہے، مگر اس کی بعض تعمیری ضروریات ابھی نامکمل ہیں، جبکہ منصوبے کے مطابق اس کے اوپر ایک اور منزل کی تعمیر کا مرحلہ باقی ہے۔ الشریعہ اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی اور ڈپٹی ڈائریکٹر مولانا حافظ محمد عمار خان ناصر ہیں جبکہ مولانا محمد عبد اللہ راتھر، راقم الحروف حافظ محمد عثمان، مولانا حافظ محمد رشید، مولانا نذیر احمد، قاری شبیر احمد اور ڈاکٹر محمود احمد پر مشتمل اساتذہ و منتظمین کی ٹیم ان کے ساتھ مصروف کار ہے۔
اکادمی کے شعبہ جات
الشریعہ اکادمی میں درج ذیل شعبوں میں کام جاری ہے:
٭ حفظ قرآن کریم اور درس نظامی کی کلاسوں میں کم و بیش تیس طلبہ اکادمی میں مقیم ہیں جن کے اخراجات کی کفالت اکادمی کے ذمہ ہے۔ اس سال چار طلبہ نے حفظ قرآن مکمل کیا ہے۔
٭ درس نظامی میں ثانویہ عامہ کا کورس میٹرک کے نصاب سمیت پڑھایا جاتا ہے اور وفاق المدارس العربیہ کے ساتھ ساتھ گوجرانوالہ بورڈ سے امتحان دلایا جاتا ہے۔ سال رواں میں ثانویہ عامہ کے9 طلبہ نے گوجرانوالہ بورڈ سے نویں جماعت کا امتحان دیا ہے۔
٭ شعبان اور رمضان المبارک کے دوران سالانہ دورہ¿ تفسیر قرآن کریم اور محاضرات علوم قرآن کا گزشتہ دو سال سے سلسلہ جاری ہے۔
٭ سال کے دوران شہر کے دینی مدارس کے طلبہ کے لیے عربی بول چال اور انگلش بول چال کے دو کورس مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں منعقد کیے جاتے ہیں۔ اس سال نومبر تا دسمبر 2012ءمیں انگلش بول چال کورس میں بیس جبکہ جنوری تا مارچ 2012ءعربی بول چال کورس میں پندرہ طلبہ نے شرکت کی۔
٭ اکادمی کی لائبریری میں مختلف موضوعات پر ہزاروں کتابیں موجود ہیں جن سے دینی و عصری اداروں کے اساتذہ و طلبہ استفادہ کرتے ہیں۔
٭ ماہنامہ ”الشریعہ“ کی اشاعت باقاعدگی سے جاری ہے جو علمی حلقوں کے مطابق ملک کے علمی و حقیقی جرائد میں معروف و ممتاز حیثیت رکھتا ہے۔
٭ شعبہ نشر و اشاعت کے تحت مولانا زاہد الراشدی اور دیگر اہل قلم کی اب تک دو درجن کے لگ بھگ کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔
٭ اکادمی کے زیر انتظام قائم کردہ درج ذیل ویب سائٹس انٹرنیٹ پر موجود ہیں ،جن سے دنیا بھر کے ہزاروں افراد استفادہ کرتے ہیں۔
www.alsharia.org
www.hajjatulwada.com
www.abdulhameedsawati.org
www.sarfarazsafdar.org
٭ اکادمی میں علاقہ کے ضرورت مند افراد کے لیے فری ڈسپنسری روزانہ عصر سے عشاءتک کھلتی ہے جس سے اوسطاً ساٹھ مریض روزانہ استفادہ کرتے ہیں۔
٭ ماہانہ فکری نشست میں مولانا زاہد الراشدی کسی تاریخی، علمی یا فکری موضوع پر لیکچر دیتے ہیں۔
٭ اسکول اور کالج کے طلبہ و طالبات کے لیے وقتاً فوقتاً عربی گریمر اور ترجمہ قرآن کریم کی کلاسز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
علمی و فکری نشستیں / سیمینارز
اکادمی میں وقتاً فوقتاً مختلف علمی و فکری موضوعات پر اہل علم کی نشستوں، سیمینارز اور تربیتی ورک شاپس کا اہتمام کیا جاتا ہے جن میں معروف ارباب علم و فکر اظہار خیال فرماتے ہیں۔ سال رواں میں منعقد ہونے والی نشستوں کی مختصر تفصیل حسب ذیل ہے۔
٭ 5 نومبر2012ءکو دعوہ اکیڈمی بین الاقوامی یونیورسٹی اسلام آباد میں ”خطباءکے تربیتی کورس“ کے شرکاءکی کلاس نے جناب پروفیسر طاہر صدیقی کی راہ نمائی میں الشریعہ اکادمی کا دورہ کیا اور اس موقع پر مولانا زاہد الراشدی نے ”دعوت خطابت کے عصری تقاضوں“ کے موضوع پر تفصیلی لیکچر دیا۔
٭ 31 دسمبر 2012ءکو بزرگ عالم دین حضرت مولانا عبد الستار تونسویؒ کی وفات پر اکادمی میں ایک تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں جمعیة علماءاسلام پاکستان (س) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الراﺅف فاروقی نے مفصل خطاب کیا اور حضرت تونسویؒ کی خدمات کا تعارف پیش کیا گیا۔
٭ ”حفظ کے طلبہ کی تربیت و ذہن سازی“ کے عنوان پر2 دسمبر2012ءکو ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں مولانا زاہد الراشدی، مولانا جہانگیر محمود، ڈاکٹر عبد الماجد المشرقی، پروفیسر سلیم راﺅف، مولانا قاری سعید احمد اور دیگر ماہرین نے خطاب کیا۔ اس کی تفصیلی رپورٹ ماہنامہ ”الشریعہ“ میں شائع ہو چکی ہے۔
٭ 3 جنوری2013ءکو رابطہ ادب اسلامی پاکستان کے زیر اہتمام ایک فکری نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں پروفیسر ڈاکٹر سعد صدیقی، پروفیسر ڈاکٹر محمود الحسن عارف، مولانا مفتی محمد زاہد (فیصل آباد)، پروفیسر ڈاکٹر سمیع اللہ فراز، مولانا زاہد الراشدی اور دیگر حضرات کے علاوہ لندن سے ورلڈ اسلامک فورم کے سیکرٹری جنرل مولانا مفتی برکت اللہ بھی بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔
٭ دینی مدارس کے طلبہ کے درمیان ”آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس زندگی“ کے موضوع پر مضمون نویسی کا مقابلہ کرایا گیا جس میں مختلف مدارس کے 22 طلبہ نے شرکت کی اور 3 فروری 2013ءکو پروفیسر ڈاکٹر عبد الماجد حمید المشرقی کی زیر صدارت منعقد ہونے والی تقریب میں پہلی پانچ پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلبہ کو انعامات دیے گئے۔
٭ اسکولوں اور کالجوں کے نصاب تعلیم میں اسلامیات کے حوالہ سے کی جانے والی مبینہ تبدیلیوں کے موضوع پر22۔ اپریل2013ءکو ایک سیمینار ”الشریعہ اکادمی“ میں منعقد ہوا جس کی صدارت ڈاکٹر عبد الماجد حمید المشرقی نے کی جبکہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی راہ نما مولانا اللہ وسایا مہمان خصوصی تھے۔ مولانا زاہد الراشدی، مولانا حافظ محمد عمار خان ناصر، مولانا محمد فخر عالم، مولانا عبد اللہ راتھر اور پروفیسر حافظ محمد رشید سمیت متعدد حضرات نے اظہار خیال کیا۔ اس کی رپورٹ ماہنامہ ”الشریعہ“ میں شائع ہو چکی ہے۔
٭ اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی نے حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکیؒ، حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ، حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ، حضرت مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ، اور شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ کی شخصیات اور خدمات کے حوالہ سے گفتگو کی۔
دورہ¿ تفسیر قران
9 شعبان المعظم مطابق 17 جون2013ءبروز پیر سے سالانہ دورہ تفسیر قرآن کریم شروع ہے جس کے ساتھ مختلف علوم قرآنی کے حوالہ سے محاضرات ہو رہے ہیں۔ ابتدائی دس پارے مولانا زاہد الراشدی پڑھا رہے ہیں اور ”احکام القرآن عصر حاضر کے تناظر میں“ کے موضوع پر ان کے کم و بیش بیس لیکچر پروگرام کا حصہ ہیں۔ جبکہ قرآن مجید کے باقی حصوں کی تدریس سینئر و ماہر اساتذہ (مولانا ظفر فیاض، مولانا فضل الہادی، حافظ محمد عمار خان ناصر اور مولانا محمد یوسف) کر رہے ہیں۔ دورہ¿ تفسیر کی اختتامی تقریب 11 رمضان المبارک بروز اتوار بعد نماز عصر ہو رہی ہے جس کی صدارت جامعہ نصرة العلوم کے مہتمم مولانا حاجی محمد فیاض خان سواتی کریں گے، جبکہ اس سے مدرسہ انوار العلوم کے شیخ الحدیث مولانا داﺅد احمد میواتی، مولانا زاہد الراشدی اور پروفیسر ڈاکٹر عبد الماجد حمید المشرقی خطاب کریں گے اور دورہ¿ تفسیر کے شرکاءکو اسناد دی جائیں گی، ان شاءاللہ تعالیٰ۔ ٭