لیبیا ، طرابلس ائیر پورٹ پر ملیشیا کا حملہ ، مسلح کارروائیوں میں 15ہلاک
طرابلس( آن لائن )لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے ہوائی اڈے پر ملیشیا کے حملے میں وہاں کھڑے 90 فیصد جہاز تباہ ہو گئے ہیں، جب کہ تشدد میں شدت کی وجہ سے اقوام متحدہ نے لیبیا سے اپنا عملہ واپس بلا لیا ہے۔حکومتی ترجمان کے مطابق مسلح گروہ کی جانب سے ہوائی اڈے پر شدید شیلنگ کی گئی، جس کی وجہ سے وہاں موجود زیادہ تر جہاز تباہ ہو گئے۔ واضح رہے کہ لیبیا میں ملیشیا گروہ گزشتہ چند روز سے ایک دوسرے کے خلاف مسلح کارروائیوں میں مصروف ہیں۔حکام کے مطابق اب تک دارالحکومت طرابلس اور مشرقی شہر بن غازی میں 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ طرابلس کے ہوائی اڈے کو راکٹوں کی مدد سے نشانہ بنایا گیا، جس سے ہوائی اڈے کے کنٹرول ٹاور کو بھی نقصان پہنچا۔حکومتی ترجمان کے مطابق، ”سکیورٹی صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے حکومت بین الاقوامی فورسز بلانے پر غور کر رہی ہے۔“لیبیا میں تین برس قبل مسلح تحریک کے نتیجے میں معمر قذافی کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سے اب تک سلامتی کی صورت حال مخدوش ہے اور وہاں کمزور حکومت اور نئی فوج مختلف ملیشیا گروپوں کو غیرمسلح کرنے میں مکمل طور پر بے بس دکھائی دیتی ہے۔ یہ مسلح گروہ سیاسی اور اقتصادی فوائد کے لیے ایک دوسرے کے خلاف وقفے وقفے سے کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔ایئرپورٹ کی حفاظت پر معمور ایک فوجی عبدالرحمان نے پیر کے روز خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ طرابلس کے ہوائی اڈے پر ہونے والے اس حملے میں جہازوں کی تباہی کے ساتھ ساتھ دو فوجی بھی ہلاک ہوئے۔ ”متعدد جہاز اور عام شہریوں کی گاڑیاں اس حملے کا نشانہ بنیں۔دوسری جانب پیر کے روز اقوام متحدہ نے لیبیا میں سلامتی کی خراب صورت حال کے پیش نظر لیبیا سے اپنا عملہ واپس بلا لیا ہے۔ اقوام متحدہ کے بیان کے مطابق موجودہ صورت حال میں وہاں عالمی ادارے کی سرگرمیاں جاری رہنا ناممکن ہیں۔