ایک لاکھ سے زائد طلباءکا سرکاری کالجز میں داخلے سے محروم ہونے کا امکان
لاہور(ایجوکیشن رپورٹر) تعلیمی سال 2014میں صوبائی دارلحکومت کے 1لاکھ سے زائد طلباءکا سرکاری کالجز میں داخلے سے محروم ہونے کا امکان ہے۔ عرصہ دراز سے سرکاری کالجز میں فرسٹ ائیر کی ناکافی سیٹوں کے باعث ہر سال میٹرک کے سالانہ امتحانات میں کامیاب ہونے والے طلباءکی نصف تعداد پبلک کالجز میں محروم رہ جاتے ہیں ۔ گزشتہ سال لاہور کے 1لاکھ 35ہزار کے قریب طلباءمیٹرک کے سالانہ امتحانات میں کامیاب ہوئے جبکہ 50ہزار کے قریب طلباءسرکاری کالجز میں تعلیم حاصل کرنے میں کامیاب ہو پائے۔رواں برس بھی کم و بیش 1لاکھ طلباءپبلک کالجز کا پبلک کالجز میں محروم رہنے کا خدشہ ہے۔ میٹرک کے سالانہ امتحانات اختتام پذیر ہوتے ہی صوبائی دارلحکومت کے سرکاری و نجی کالجز نے فسٹ ائیر میں داخلے کےلئے انتظامی تیاریاں تیز کر دیں، نجی تعلیمی اداروں نے عمارتوں کی تزین آرائیش سمیت پراسپیکٹس بنانے شروع کر دئے ہیں جنکا اثر بچوں کے داخلہ اور سالانہ فیسوں پر پڑے گا۔ہر سال بڑی تعداد میں طلباءسرکاری کالجز میں میرٹ میں اضافے کے باعث داخلے سے محروم ہو جاتے ہیں۔
جبکہ میرٹ پر پورا نہ اترنے والے اور ضمنی امتحانات دینے والے امیدوار پبلک تعلیمی اداروں میں علم حاصل کرنے سے قاصر ہو جاتے ہیں جبکہ نجی کالجز و گلی محلے کا اکیڈمی مافیا طلباءکی مجبوری کا فائدہ اٹھانے میں سبقت لے جاتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال لاہور بورڈ کی ذیر نگرانی 2لاکھ 25ہزار سے زائد طلباءنے میڑک کے سلانہ امتحانات میں حصہ لیا جن میں سے 1لاکھ 35ہزار کے قریب امیدوار کامیابی حاصل کر پائے۔ اور کامیاب ہونے والے طلباءکا تناسب 60فیصد رہا جبکہ رواں سال ہونے والے میڑک کے امتحانات میں 2لاکھ 10ہزار کے قریب امیدواروں نے حصہ لیا ہے ، جنکی کامیابی کی شرع نتائج آنے پر واضح ہو گی۔