علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کا بل مسترد
اسلام آباد(ما نیٹر نگ ڈیسک ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کا بل مسترد کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس محمود بشیر ورک کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میں ماروی میمن کی جانب سے پیش کیے گئے علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کے آئینی ترمیمی بل پر غور کیا گیا۔وزارت قانون نے علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کے آئینی ترمیمی بل کی مخالفت کی۔سپیشل سیکرٹری قانون جسٹس( ر) رضا خان نے کہا کہ ایسا مناسب نہیں کہ ایک قوم ہو اور قومی زبانیں 10 ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ قومی زبان وہ ہوتی ہے جو سب کو قابل قبول ہو اورجسے لوگ سمجھتے ہوں۔ مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی معین وٹو نے بھی آئینی ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی ضرورت ہی نہیں ہے ، یہ بل ملک میں نئی شورش پیدا کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق کمیٹی ممبران نے ماروی میمن کو بل واپس لینے کا مشورہ دیا تاہم بل واپس نہ لینے پر چیئرمین قائمہ کمیٹی نے بل پر ووٹنگ کرائی۔4 اراکین نے بل کی مخالفت جبکہ صرف ایک رکن نے حمایت کی۔ووٹنگ کے بعد قائمہ کمیٹی نے علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کا آئینی ترمیمی بل مسترد کردیا۔