وہ ایک کام جس کے بارے میں سوچ کر ہی خواتین شدید پریشانی میں مبتلا ہوجاتی ہیں، سائنسدانوں نے بتادیا

وہ ایک کام جس کے بارے میں سوچ کر ہی خواتین شدید پریشانی میں مبتلا ہوجاتی ہیں، ...
وہ ایک کام جس کے بارے میں سوچ کر ہی خواتین شدید پریشانی میں مبتلا ہوجاتی ہیں، سائنسدانوں نے بتادیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (نیوز ڈیسک) چھٹیاں ہونے کی خوشی تو ہر کسی کو ہوتی ہے لیکن سفر کی تیاری اور انتظار و انصرام کچھ پریشانی کا بھی باعث بنتا ہے۔ ایک حالیہ سائنسی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ چھٹیاں اور سفر مردوں کیلئے عموماً خوشی کا سبب بنتی ہیں اور انہیں فکر اور پریشانی نسبتاً کم ہوتی ہے مگر خواتین کیلئے یہ عمل بھرپور تفکرات کا باعث بنتا ہے۔

مزید پڑھیں:وہ زبردست ملک جہاں حکومت نے ملازمین کے لیے تفریحی چھٹیاں لازمی قرار دے دیں
برطانیہ میں 1000 افراد پر کی جانے والی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ سفر کی تیاری اور دوران سفر مشکلات کی وجہ سے پیدا ہونے والا دباؤ خواتین کو مردوں کی نسبت بہت زیادہ متاثر کرتا ہے۔ مردوں میں سے 41 فیصد نے کہا کہ انہیں چھٹیوں کے دوران قطعاً کوئی فکر یا پریشانی نہیں ہوتی۔ چھٹیوں کی منصوبہ بندی اور سفر کے انتظامات کے بارے میں 33 فیصد خواتین کا کہنا تھا کہ یہ ان کیلئے سب سے زیادہ پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے جبکہ 23 فیصد مردوں نے بھی ایسے ہی جذبات کا اظہار کیا۔ چھٹیوں سے لطف اندوز ہونے کے دوران بھی 26 فیصد خواتین ذہنی دباؤ اور پریشانی کا سامنا کرتی ہیں جبکہ مردوں میں یہی تعداد 19 فیصد ہے۔


چھٹیوں سے واپس آکر معمول کی زندگی میں ایڈجسٹ ہونا بھی خواتین کیلئے زیادہ مشکل ہے، 28 فیصد خواتین نے بتایا کہ وہ اپنی روٹین میں واپس آنا مشکل پاتی ہیں جبکہ مردوں میں یہ مسئلہ صرف 17 فیصد کو پیش آتا ہے۔

مزید پڑھیں:چھٹیاں گزارنے کے لیے سستے ترین بین الاقوامی مقامات
انسانی رویے پر تحقیق کرنے والے ماہر اور مصنف جوڈی جیمز نے اخبار ’’میل آن لائن‘‘ کو بتایا کہ خواتین کی زیادہ پریشانی کی وجہ وہ معاملات نہیں ہیں جو ان کے ساتھ پیش آتے ہیں بلکہ اس کی بنیادی وجہ حالات پر کنٹرول نہ ہونا ہے۔ خواتین سمجھتی ہیں کہ معاملات ان کے کنٹرول میں نہیں اور جب وہ خود کو بے کس محسوس کرتی ہیں تو یہ بات ذہنی دباؤ اور پریشانی کا باعث بنتی ہے۔ اگر سفر کی تیاری اور انتظام پر دوسروں کی بجائے خواتین کو کنٹرول زیادہ حاصل ہو اور وہ اپنی مرضی سے فیصلے کرسکیں تو ان کا ذہنی دباؤ اور پریشانی کم ہوسکتی ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -