عاشق کا قتل‘ محبوبہ ساتھیوں سمیت گرفتار‘ اعتراف جرم کرلیا
کہروڑ پکا ( تحصیل رپورٹر ) محبو بہ کے ہا تھوں عاشق کا قتل، محبو بہ سمیت 3گرفتار، مقتول کا سامان و نقدی بر آمد۔ تفصیل کے (بقیہ نمبر35صفحہ12پر )
مطا بق پولیس تھا نہ صدر نے نواحی علا قہ رند جا دہ میں حفیظ قتل کیس میں اس کی محبو بہ کو ثر پروین اور اس کے ساتھیوں شریف بلوچ اور حا جی محمد بلوچ کو گرفتار کر لیا‘ قا تلوں کی نشاندہی پر مقتول کا سا مان، 40 ہزار نقدی اورمو با ئل وغیرہ بر آمد کر لیا۔ قاتلہ کو ثر پروین نے بتا یا کہ اس کے مقتول حفیظ سے مرا سم تھے اور وہ اس سے دوری اختیار کر رہا تھا اس رنجش پر اس نے دیگر سا تھیوں شریف اور حاجی محمد کے سا تھ ملکر پلا ننگ کی مقتول سے ان کا را بطہ تھا اور اس کو بہا ولپور پہنچتے ہی حا جی محمد اپنی گا ڑی میں رند جا دہ لا یا اس کو جوس میں نشہ آور گولیاں پلا دیں جس سے وہ بیہو ش ہو گیا اور پھر اس نے اور شریف نے ملکر گلے میں پھندا ڈال کر پھانسی دے دی اور اس کی نعش کو اکٹھا کر کے بوری میں ٹھونس دیا اور اوپر سے منہ سی دیا۔ بعدازاں انہوں نے دوسری بوری میں بجری ڈال کر سی دی اور پھر حا جی محمد کی گا ڑی میں ڈال کر اس کو چٹ نہر کے پل پر لے جا کر دو نوں بو ریوں سمیت جا کر پھینک دیا تاکہ نعش بہہ کر دور نہ چلی جا ئے اور پا نی میں پڑی گل سڑ جائے اور اس کی شناخت بھی نہ ہو۔ مقتول نے کوثر پروین کو اپنی سم لے کر دی رکھی تھی جس سے وہ مقتول سے را بطہ کرتی تھی اور پو لیس نے اس سم کی بدولت ہی قا تلہ کا سراغ لگایا۔ قاتلہ نے سم کو بند نہ کیا تھا بلکہ پکڑے جا نے تک سم چا لو تھی۔ قاتلہ کو ثر نے مقتول کے 40ہزار میں سے 10ہزار اپنے پا س کھے اور 30ہزار شریف کو دے دیئے تھے جو پو لیس نے دیگر سا مان کے سا تھ ملزمان سے برآمد کر لیے۔ پولیس تھا نہ صدر نے کیس ہومی سائیڈ پو لیس کے حوا لے کر دیا۔ مقتول کی بوری بند نعش 9روز بعد راجہ رام لو دھراں کے علا قہ سے بر آمد ہو ئی پولیس نے پو سٹ مارٹم کے بعد نعش ورثا ء کے حوا لے کر دی جس کو نماز جنازہ کے بعد آ بائی قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا ہے۔