شالیمار کرکٹ گراؤنڈ پر کس صحافی کا قبضہ ہے جہاں نوجوانوں سے ایک میچ کیلئے 25 سے 50 ہزار روپے لئے جاتے ہیں؟ ایسا انکشاف سامنے آ گیا کہ جان کر آپ اپنا سر پکڑ لیں گے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں کرکٹ گراﺅنڈز کی صورتحال ابتر ہے اور نوجوانوں کے کھیلنے کیلئے گراﺅنڈز کی تعداد انتہائی کم ہو چکی ہے اور جو گراﺅنڈرز موجود ہیں وہاں بھی مختلف لوگوں نے قبضے کر رکھے ہیں مگر ایک گراﺅنڈ ایسا بھی ہے جہاں ایک معروف صحافی کے قبضے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔نامور کرکٹر کے بیٹے نے ایسی سٹیج اداکارہ سے شادی کر لی جس کے پہلے شوہر نے خودکشی کر لی تھی اور دوسرا فرار ہو گیا، یہ کون سے کرکٹر کا بیٹا ہے اور سٹیج اداکارہ کون ہے؟ تہلکہ خیز تفصیلات نے کھلبلی مچا دی
صحافی انعام اللہ خٹک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں لکھا ”وہ کون سا اینکر ہے جس کے قبضے میں شالیمار کرکٹ گراﺅنڈہے۔ جہاں نوجوان کرکٹرز سے ایک میچ کے 25 سے 50 ہزار روپے لئے جاتے ہیں۔ اور جب میئر اسلام آباد نے قبضہ واگزار کرایا تو بی بی مریم نے اینکر کو دوبارہ گراؤنڈ حوالے کیا۔“
ایک کرکٹ گراؤنڈ پر صحافی کے ’قبضے‘ کا انکشاف سامنے آنے پر ہر پاکستانی دنگ رہ گیا اور اس سوال کا جواب ڈھونڈنے میں مصروف ہو گیا تاہم ایک اور صحافی علی سلمان علوی نے صارفین کی یہ مشکل آسان کر دی اور لکھا ”اصولی صحافت کے واحد علمبردار، جناب طلعت حسین صاحب پروگرام نیا پاکستان والے۔۔۔“
صارفین کو جیسے ہی معلوم ہوا کہ یہ صحافی کوئی اور نہیں بلکہ طلعت حسین ہیں تو سب کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں اور ہر کسی کیلئے یقین کرنا مشکل ہو گیا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ طلعت حسین نے 13 جولائی کے روز مسلم لیگ (ن) کی ریلی سے متعلق ریکارڈ کیا گیا پروگرام نشر نہ ہونے پر احتجاج کیا تھا اور جمعہ کو انہوں نے یہ کہتے ہوئے پروگرام کرنے سے انکار کر دیا کہ ’ نیا پاکستان‘ پروگرام اس وقت تک نہیں کروں گا جب تک جیو نیوز کیساتھ ان کے معاملات درست نہیں ہو جاتے۔