کورونا وائرس سے تمام ہوٹلزبند، نوبت فاقہ کشی تک پہنچ گئی، حبیب اللہ زاہد
پشاور(سٹی رپورٹر)پاکستان ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے صدر حبیب اللہ زاہد نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث پورے ملک کے تمام ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹ بند ہونے کی وجہ فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں اگر ایک ہفتہ کے اندر اندر ملک بھر کے تمام ہوٹلز اور شادی ہال نہ کھولے گئے تو بنی گالہ کا رخ کرنے پر مجبور ہوجائینگے اور اگر اس دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقع پیش ایا تو اس کی تمام تر زمہ داری حکومت پر عائد ہوگی یہ فیصلہ انہوں نے گزشتہ روز ایک ہنگامی اجلاس میں کیا گیا جس میں ایسوسی سی ایشن کے سرپرست اعلی خالد ایوب،نمک منڈی بازار کے صدر ظفرشنواری،وزیر مہمند اور دیگر بھی شریک تھے انہوں نے کہا کہ پچھلے چار ماہ سے ملک بھر کے 20 ہزار جبکہ خیبر پختونخوا میں 700 ہوٹلز ریسٹورنٹس اور شادی ہال بند پرے ہیں جن سے لاکھوں غریب افراد کا روزگار منسلک ہیں اج فاقوں پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے ہمیں ریلیف کی شکل میں ٹیکس،بجلی کے بل اور کرائے معاف کرانے کا جو وعدہ کیا تھا وہ اج تک پورا نہیں ہوسکا جو کہ سوتیلی ماں جیسے کے متعارادف ہیں جبکہ تبدیلی کے دعوایدار پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے الیکشن سے قبل ایک کروڑ نوکریاں اور 50لاکھ گھر بنانے کے جو بلند وبانگ دعوے کئے تھے ان میں کوئی صداقت نظر نہیں آتی انہوں نے کہا پورے ملک میں ہوائی اڈے،فروٹ منڈیاں اور مویشی منڈیاں تک کھل چکی ہے اسی طرح ہمیں بھی حکومت کے تہکردہ ایس او پیز کے تحت کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے کیونکہ ہم ہر سال اربوں روپے ٹیکس کی مد میں حکومتی خزانہ میں جمع کراتے ہیں اس لئے ہمارے مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کئے جائے تاکہ ہم بھی اپنی روزی روٹی کما سکے۔