چونگی نمبر9،پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی طویل بندش کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

Jul 16, 2020


ملتان(سٹاف رپورٹر) سینٹ سٹی پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے چونگی نمبر 9 پرانسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی اور تعلیمی اداروں کی طویل بندش کیخلاف احتجاج کیا۔جس میں عہدیداران ، ممبران،سکول اساتذہ اورسکول میں کام کرنے والے ملازمین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ چیئرمین سینٹ سٹی پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن محمد عرفان افضل نے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت کے 15 ستمبر سے کھولنے کے فیصلے کو مسترد کر تے ہیں اور کہا کہ حکومت اپنے 15 جولائی(بقیہ نمبر46صفحہ7پر)
سے سکول کھولنے کے وعدے کو پورا نہیں کر رہی اسی لیے آج ہم سڑکوں پر ہیں۔ چار ماہ کی طویل بندش سے طلبا و طالبات اساتذہ اور نجی سکول مالکان کا ناقابلِ تلافی نقصان ہو چکا ہے۔ ہم تعلیم کے شعبے میں دنیا سے پہلے ہی بہت پیچھے ہیں حالیہ صورتِ حال ہمارے شعبہِ تعلیم کی مکمل تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔ حکومت فوری طور پر تعلیمی اداروں کو کھولنے کا اعلان کرے ورنہ ہماری ایسوسی ایشن اور ساتھی سڑکوں پہ رہیں گے۔ اساتذہ اور سکول مالکان انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے بھوک ہڑتال کریں گے اور دھرنا دیں گے۔ چوہدری محمد عاشق نے کہاکہ مسلسل چار ماہ سے سکول بند ہیں کم فیس والے سکول مالکان اور اساتذہ پہلے ہی فاقوں پہ مجبور ہیں۔ حکومت نے آج تک اس سفید پوش طبقے کو ایک پیسہ تک نہیں دیا نہ ہی کسی طرح کا کوئی ریلیف دیا ہے۔ حکومت ان کے لیے کچھ نہیں کر سکتی تو تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کرے۔ ورنہ حکومت ہمیں کوئی ایسا لائحہ عمل بتائے جس کے ذریعے ہم فیس وصول کر سکیں اساتذہ کو تنخواہیں ادا کر سکیں بلڈنگز کے کرائے ادا کر سکیں محمد شاہد کامران نے کہا کہ کئی ممالک میں سکولز کھل چکے ہیں۔۔حکومت قابل عمل (ایس او پیز) بنائے سٹوڈنٹس کو مختلف گروپس میں سکول بلوایا جائے تا کہ سماجی فاصلہ برقرار رکھا جا سکے بچوں کا پہلے ہی نا قابلِ تلافی تعلیمی نقصان ہو چکا ہے اس کا ازالہ کیا ہو سکے اور تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو سکیں۔ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے تو ہم احتجاج یا دھرنا کی صورت میں سڑکوں پہ رہیں گے۔اس موقع پر سینئر نائب صدر طاہر شاہ، پریس سیکریٹری عبدالماجد، فنانس سیکریٹری ظفر مغل، اور علاقائی نائب صدور محمد ندیم قادری، ملک عمران علی، محمد دلشاد، پروفیسر محمد افضل یوسف، محمد سانول، محمد اشتیاق احمد خان، محمد آصف،میم ثنا اقبال، میم فوزیہ فیصل اور میم سحر ابرار نے شرکت کی۔
مظاہرہ

مزیدخبریں