امریکہ نے چینی کمپنی ہواوے کیساتھ منسلک کچھ افراد پر سفری پابندی لگا دیں
واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکہ نے چینی کمپنی ہواوے پرسفری پابندیاں عائد کردی ہیں۔ اس بات کا اعلان امریکی دفتر خارجہ کی جانب سے کیا گیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اس ضمن میں الزام عائد کیا ہے کہ ہواوے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ممالک کی مدد میں ملوث ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ہواوے کے کچھ ملازمین کو امریکی ویزہ نہیں دیا جائے گا۔امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھرکی ٹیلی کام کمپنیاں اسے اپنے لیے ایک نوٹس سمجھیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہواوے سے کاروبار کرنے والے انسانی حقوق پامال کرنے والوں سے کاروبار کررہے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے حوالے سے بتایا تھا کہ برطانوی وزیر کا کہنا ہے کہ 2027 تک فائیو جی نیٹ ورکس سے تمام ہواوے کٹس ہٹا دیے جائیں گے۔
امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے باوجود گزشتہ سال کے اختتام پر چینی کمپنی ہواوے کی ترقی کا سفر جاری تھا۔ہواوے کے غیرمستقل چیئرمین ایرک زو نے نئے سال کی آمد پر 31 دسمبر 2019 کو جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا تھا کہ گزرے سال کے دوران کمپنی کی آمدنی 850 ارب یوان (122 ارب ڈالر) رہی ہے۔