وکلاء ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹوں کی فیسیں جمع کروانے والے بارممبران تذبذب کا شکار
لاہور(نامہ نگار خصوصی )سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سینکڑوں ممبران وکلاء ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹوں کی فیسیں جمع کروانے پر تذبذب کا شکار ہو گئے، لاہور سمیت ملک بھر سے سینکڑوں وکلاء نے ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود فیسیں جمع نہ کروائیں۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے کئی برسوں سے ممبروں کے لئے وکلاء ہاؤسنگ سوسائٹی کی کوششیں کی جا رہی ہیں، وکلاء ہاؤسنگ سوسائٹی کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لئے لاہور سمیت ملک بھر میں ممبران کو لیٹرز لکھے گئے تھے جن میں کہا گیا تھا کہ ایکوائر کردہ اراضی کی قیمت کی ادائیگی کے لئے ایک کنال پلاٹ کے خواہش مند 40لاکھ اور 10مرلہ پلاٹ کے حامل افراد 20 لاکھ جمع کرائیں، رقوم کی ابتدائی ادائیگی کے لئے 15جون اور حتمی ادائیگی کے لئے 30 جولائی تاریخ مقرر کی گئی تاہم ڈیڈ لائن گزرے کے باوجود لاہور سمیت سینکڑوں ممبروں نے فیسیں جمع نہیں کروائی ہیں، وکلاء کا کہنا ہے کہ اتنی مختصر مدت میں ممبران کے لئے پیسوں کا بندوبست کرنا ممکن نہیں تھا، سپریم کورٹ بار کو پلاٹوں کی رقم جمع کروانے کی ڈیڈ لائن میں توسیع کرنی چاہیے، سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اسد منظور بٹ نے کہا ہے کہ وکلاء ہاؤسنگ سوسائٹی کی پالیسی مشکوک نہیں ہے، وکلاء ہاؤسنگ سوسائٹی کیلئے موضع تمہ اور موریاں چک شہزاد اسلام آباد میں اراضی ایکوائر کر لی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈیڈلائن مختص کرنے کا فیصلہ ایگزیکٹو کمیٹی کا ہے اور اگر ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواستیں آئیں تو اس پر فیصلہ بھی ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی ، انہوں نے کہا کہ وکلاء میں موجود بعض کالی بھیڑیں وکلاء ہاؤسنگ سوسائٹی کے منصوبے کو متنازع بنانے کے درپے ہیں۔
سپریم کورٹ