دوہری شہریت کی بنیادپراوورسیزپاکستانیوں کے بنیادی حقوق سلب نہیں کئے جاسکتے، الطاف شاہد
لاہور( جنرل رپورٹر) اوورسیز ہیومن رائٹس واچ کے مرکزی صدر چودھری محمدالطاف شاہد نے کہا ہے کہ دوہری شہریت کی بنیادپراوورسیزپاکستانیوں کے بنیادی حقوق سلب نہیں کئے جاسکتے۔اگرپاکستان میں لوٹ کھسوٹ کرکے بنایا پیسہ بیرون ملک منتقل کرنے والے نام نہادشرفاء اسمبلیوں میں جاسکتے ہیں توبیرون ملک محنت مشقت کرکے اپنا پیسہ پاکستان بھجوانے والے منتخب کیوں نہیں ہوسکتے۔اگرصادق خان لندن کے مئیر منتخب ہوسکتے ہیں تو انہیں لاہوریاکراچی کامئیرمنتخب کیوں نہیں کیاجاسکتا ۔ان پڑھ ،بری شہرت،جعلی ڈگریوں والے اہم سرکاری عہدوں پراوراسمبلیوں میں براجمان ہیں جبکہ دوہری شہریت والے ووٹ نہیں لے سکتے،یہ امتیازی قانون ختم کیا جائے ۔
اوورسیزپاکستانیوں کاووٹ دینے کے ساتھ ساتھ امیدوارکی حیثیت سے انتخابی نظام میں شریک ہونے کا حق سلب نہیں کیا جاسکتا۔
وہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔چودھری محمدالطاف شاہدنے مزید کہا کہ اگرپاکستان کی معیشت اس وقت سانس لے رہی ہے تواس کاکریڈٹ اوورسیزپاکستانیوں کوجاتا ہے۔ آئین میں ترمیم کرتے ہوئے دوہری شہریت والے پاکستانیوں کوانتخابی نظام میں شریک اوران کے مشاہدات وتجربات سے استفادہ کیا جائے ۔اوورسزپاکستانیوں سے فنڈزمانگنے والی پارٹیاں ان کے حقوق کیلئے آوازکیوں نہیں اٹھاتیں انہوں نے کہاکہ ہمارے اوورسیز ہم وطن بیرونی ملک پاکستان کیلئے رضاکارانہ سفارت کاری کررہے ہیں ،انہیں امورمملکت سے دوررکھنادانشمندی نہیں ہے ۔اگربرطانیہ اورامریکہ سمیت کئی متمدن ملکوں میں دوہری شہریت والے پاکستانیوں کے انتخابی امیدواربننے پرکوئی قدغن نہیں توپھر پاکستان میں کیوں ہے۔انہوں نے کہا کہ اوورسیزپاکستانیوں کی قابلیت،انتظامی صلاحیت اوروطن عزیز کے ساتھ کمٹمنٹ پرشبہ نہیں کیا جاسکتا ۔