اسلام فرانس کا دوسرا سب سے بڑا مذہب بن گیا

اسلام فرانس کا دوسرا سب سے بڑا مذہب بن گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پیرس(این این آئی) مسیحیت کے بعد اسلام یورپی ملک فرانس کادوسرا سب سے بڑا مذہب ہے۔ فرانس کی چھ کروڑ کی مجموعی آبادی میں مسلمانوں کی تعداد پچاس لاکھ سے ہے،جرمن ریڈیو کے مطابق فرانس میں اسلام اور مسلم آبادی سے متعلق پیش کیے جانے والے قومی اعداد و شمار کے ذرائع مختلف ہیں اور اسی لیے ان میں کچھ فرق بھی پایا جاتا ہے۔ اس ملک میں مسلمانوں کی اکثریت کا تعلق شمالی افریقہ کی سابقہ فرانسیسی نوآبادیوں سے آنے والے تارکین وطن ہے، جن میں سے الجزائر، مراکش اور تیونس سب سے اہم ہیں۔فرانسیسی مسلمانوں کی سب سے زیادہ تعداد دارالحکومت پیرس، لِیوں، سٹراسبرگ اور مارسے جیسے شہروں یا ان کے نواحی علاقوں میں رہتی ہے۔ فرانسیسی مسلمانوں کی نمائندہ قومی تنظیم کا نام مسلم کونسل آف فرانس ہے،مسلم کونسل آف فرانس نہ صرف ملک میں نئی مساجد کی تعمیر کے معاملے میں بھی اپنا کردار ادا کرتی ہے بلکہ وہ پیرس اور مارسے جیسے شہروں میں مفتیوں کی تقرری کی ذمے دار بھی ہے۔ اس کے علاوہ فرانس میں رمضان کا مہینہ کب شروع ہو گا یا کوئی مذہبی تہوار کب منایا جائے گا، اس کا تعین بھی یہی کونسل کرتی ہے۔جرمن ریڈیو کے مطابق جہاں تک خاندانی امور اور اقدار کا تعلق ہے تو فرانس میں مسلمانوں اور قدامت پسند مسیحیوں کی سوچ میں کئی معاملات میں قدر مشترک بھی پائی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر 2013 میں جب ملک میں ہم جنس پرست افراد کو آپس میں قانونی طور پر شادی کرنے کی اجازت دینے کی متنازعہ تجویز پیش کی گئی تھی، تو اس کے خلاف مسلمانوں اور قدامت پسند مسیحیوں نے مل کر مختلف شہروں میں سڑکوں پر احتجاجی تحریک چلائی تھی۔

مزید :

عالمی منظر -