اقتصادی راہداری کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس کے فیصلوں پر مکمل عمل ہوگا: احسن اقبال

اقتصادی راہداری کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس کے فیصلوں پر مکمل عمل ہوگا: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد( اے این این ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس میں کئے گئے فیصلوں پر مکمل عمل ہوگا‘ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے وفاقی حکومت کی بریفنگ پر اعتماد کا اظہار کر چکی ہیں،‘ سندھ کو نظرانداز کرنے کا تاثر درست نہیں۔پی ایس ڈی پی میں ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان سیکشن کے لئے 22 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں بدھ کو ایوان بالا میں اقتصادی راہداری سے متعلق سینٹ کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے کمیٹی کی رپورٹ میں جو معاملات اٹھائے گئے ہیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے‘ صوبائی حکومتیں بھی وفاقی اکائی کا حصہ ہیں‘ بلوچستان خیبر پختونخوا کی حکومتیں اقتصادی راہداری پر اعتماد کا اظہار کرچکی ہیں۔ خیبر پختونخوا کی حکومت اور عوامی نمائندوں کو ہم نے مطمئن کیا ہے۔ انہوں نے خود تسلیم کیا ہے کہ ان کے تحفظات دور کردیئے گئے ہیں۔ اگر بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں اعتماد کا اظہار کر چکی ہیں تو کس طرح یہ منصوبہ متنازعہ بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ پی ایس ڈی پی میں مغربی روٹ کے لئے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں‘ جس رکن نے یہ دعویٰ کیا ہے انہیں اپنی غلط بیان پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان سیکشن کا وزیراعظم سنگ بنیاد رکھ چکے ہیں اس کے لئے بجٹ میں 22 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ حویلیاں تھاکوٹ سیکشن کے لئے 17 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ملتان سکھر روٹ کے لئے 19 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس سے زیادہ ترجیح اور کیا دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان سیکشن کو جون 2018ء تک مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انڈس ہائی وے کے لئے 5 ارب چالیس کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ژوب سے مغل کوٹ سیکشن کے لئے تین ارب روپے سے زائد‘ ڈیرہ اسماعیل خان مغل کوٹ سیکشن کے لئے بھی ایک ارب روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال دسمبر سے گوادر سے کوئٹہ تک ٹریفک شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان سیکشن اپنے وسائل سے بنا رے ہیں۔ چین نے اس پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ گوادر میں بڑے جہازوں کے لئے رن وے بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 35 ارب ڈالر کی توانائی کی سرمایہ کاری میں گیارہ ارب ڈالر کا سندھ اور نو ارب ڈالر کا بلوچستان کا حصہ ہے۔قبل ازیں اقتصادی راہداری سے متعلقہ کمیٹی کی رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے متعلقہ فریقین کے خدشات دور کئے جائیں۔ بجلی کی پیداوار کا 300 میگاواٹ کا منصوبہ گوادر میں شروع کیا جائے گا‘ مغربی روٹ کے ساتھ ریلوے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا۔ اقتصادی راہداری کے حوالے سے متعلقہ فریقین کے خدشات دور کئے جائیں اور خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی بنیادی ضروریات پوری کی جائیں۔ سینیٹر اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے حوالے سے جو بھی وعدے کئے گئے ہیں وہ پورے کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اہم منصوبہ ہے۔ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر چوہدری تنویرخان نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ عالمی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔ 46 ارب ڈالر کی پاکستان میں سرمایہ کاری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ متنازعہ معاملات اچھالنے کی بجائے افہام و تفہیم کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں جو فیصلے کئے گئے تھے حکومت ان پر عمل کرے۔ انہوں نے کہا کہ نفرتیں پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اس سے معاملات مزید الجھیں گے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ یقینی طور پر بہت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ درست ہے کہ اس پر منفی تنقید سے گریز کیا جانا چاہیے لیکن چاروں اکائیوں کے اس منصوبے کے حوالے سے تحفظات ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ تحفظات دور کئے جائیں۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ تربت سے گوادر تک دو رویہ سڑک بھاری ٹریفک کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتی‘ ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان سیکشن میں خیبر پختونخوا کا زیادہ علاقہ شامل کیا جائے۔ اسینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے سے پورے ملک کو مستفید کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقتصادی راہداری کے ڈی آئی خان ہکلہ سیکشن میں خیبر پختونخوا کے زیادہ علاقے شامل کئے جائیں

مزید :

صفحہ آخر -